واشنگٹن (پی این آئی) کورونا وائرس کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عجیب منطق سامنے آ گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کیسز میں اضافے کی وجہ ٹیسٹنگ میں اضافہ ہے، اگر ملک میں ٹیسٹنگ بند کردی جائے تو ملک میں بہت کم کیسز سامنے آ ئیں گے۔ انہوں نے ٹیسٹنگ کو ایک ‘دو دھاری
تلوار’ قرار دیا جس سے ملک کا امیج برا نظر آتا ہے لیکن اس کا فائدہ یہ ہے کہ کیسز کے بارے میں معلوم ہوجاتا ہے۔ٹویٹر پیغام جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیسٹنگ کسی بھی دوسرے ملک سے کہیں زیادہ بڑی اور اعلی درجے کی ہے (ہم نے اس پر بہت اچھا کام کیا ہے!) کہ اس سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کلوروکوئن کے استعمال پر بات کی گئی ہے۔بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ اس سے اس طرح کا فائدہ حاصل نہیں کر رہا جس طرح باقی ممالک اس کا استعمال کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ امریکہ نے بھی دیگر ممالک کی طرح لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی تھی جس کے بعد امریکی ریاستیں الباما ، الاسکا ، ایریزونا ، آرکنساس ، کیلیفورنیا ، فلوریڈا ، نارتھ کیرولینا ، اوکلاہوما اور جنوبی کیرولینا سمیت ملک بھر کی متعدد ریاستوں میں کوروناکے مریضوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ وہاں پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے۔ ابتداء کی بات کی جائے تو واشنگٹن اور نیویارک کورونا کا مرکز بنے ہوئے تھے لیکن اب ان شہروں میں کورونا کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ ان ہاپکنز یونیورسٹی کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 2.1 ملین ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4لاکھ 39ہزار تک جاپہنچی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں