ایران میں کورونا کی دوسری شدید ترین لہر ۔۔کیسز اور اموا ت میں یکدم تیزی آگئی ، دوبارہ لاک ڈائون کا امکان

تہران (پی این آئی)ایران میں کورونا کی دوسری شدید ترین لہر ۔۔کیسز اور اموا ت میں یکدم تیزی آگئی ، دوبارہ لاک ڈائون کا امکان…. ایران میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے بعد حکومت نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا اشارہ دے دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں 2 ماہ بعد ایک

ہی دن میں کورونا وائرس سے 100 سے زائد ہلاکتیں اور تقریباً ڈھائی ہزار نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ترجمان ایرانی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایران میں کورونا سے 107 اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ایران میں کورونا سے ہلاکتیں 8 ہزار 837 ہوگئیں۔ترجمان کے مطابق کورونا وائرس کے مزید 2 ہزار 472 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 87 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ماہرین نے ایران میں ایک بار پھر کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث خبردار کیا کہ ایران کو کورونا کی دوسری شدید لہر کا سامنا ہوسکتا ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث پابندیوں میں دوبارہ مزید سختی کی جاسکتی ہے، اس لیے ایرانی عوام کورونا کو سنجیدہ لیں اور احتیاط کریں۔حسن روحانی نے کہا کہ اگر صوبے کے گورنر ضروری سمجھیں تو وہ اپنے صوبوں میں لاک ڈاؤن کرسکتے ہیں۔دوسری جانب چین میں بھی اپریل کے بعد کورونا کے سب سے زیادہ 57 کیسز سامنے آنے پر وبا کی دوسری لہر کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، یہ اپریل کے بعد چین میں ایک دن میں کورونا کیسزکی سب سے بڑی تعداد ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی دارالحکومت بیجنگ میں کورونا کے زیادہ تر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد شہرکے بعض علاقوں میں لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے،چین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 83 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 4 ہزار 634 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔بھارت میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پنجے گاڑھ رہا ہے اور گذشتہ روز بھارت میں ایک ہی دن میں تقریباً 12 ہزار نئے کیس سامنے آئے تھے۔تیزی سے بڑھتے کیسز کے باعث بھارت 3 لاکھ 22 ہزار سے زائد مریضوں کے ساتھ دنیا میں چوتھے نمبر پر آگیا ہے جب کہ 9 ہزار 206 مہلک وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 78 لاکھ 98 ہزار سے زائد ہوچکی ہے اور 4 لاکھ 32 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ 40 لاکھ سے زائد افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

close