افغان امن عمل بری طرح ناکام، افغان صدر نے افغان فوج کو طالبان پر باقاعدہ حملوں کا حکم جاری کر دیا

کابل(پی این آئی) افغان صدر نے اپنی فوج کو افغان طالبان پر حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دارالحکومت کابل میں چار بم دھماکوں کے بعد ملک کی سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی بجائے

حملہ کریں۔ اشرف غنی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کا انکار کرتے ہوئے اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔افغان صدر کا کہنا تھا کہ طالبان لڑنے اور مارنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق میں ملک کی سکیورٹی فوسرز کو حکم دیتا ہوں کہ وہ دشمن کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی بجائے حملہ کریں۔ افغان صدر کی جانب سے یہ بیان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے سلسلہ وار حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔خیال رہے کہ آج افغانستان کے دارالحکومت کے ایک اسپتال میں دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 5 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔حملہ آوروں فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے ایک اسپتال پر مسلح افراد نے حملہ کردیا، حملہ آور اسپتال کے عقب میں واقع گیسٹ ہاوس میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم ناکامی کی صورت میں بارودی مواد کو دھماکے سے اڑا کر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ حملہ آوروں کی فائرنگ سے سیکیورٹی اہلکار سمیت 5 سے زائد افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔ہلاک ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔ حملہ آوروں فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔اس سے قبل افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں سابق مقامی پولیس افسر کے جنازے میں خودکش حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبہ ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے بتایا کہ منگل کی صبح11 بجے ضلع کوز کونر میں سابق مقامی پولیس افسر کے جنازے کے دوران خودکش حملہ آور نے بارودی موادکو اڑا دیا جس کے نتیجے میں ابتدائی معلومات کے مطابق 40 افراد جاں و زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں