اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کوجنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائر منٹ پر ان کی جگہ آرمی چیف تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ عسکری ریکارڈ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے ذریعے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، اُس وقت کے کمانڈر ٹین کور جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کی۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔
اکتوبر 2018 ء میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کو تبدیل کر کے ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جس کے بعد وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔ان کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ بطور لیفٹیننٹ کرنل مدینہ منورہ میں تعیناتی کے دوران 38 سال کی عمر میں عاصم منیر نے قرآن پاک حفظ کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں