میرے دور میں مہنگائی 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی، مفتاح اسماعیل نے اعتراف کر لیا، مجبوری بھی بتا دی

کراچی (آئی این پی) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے اور یہاں معیشت میں ترقی لانا کوئی بہت مشکل نہیں ہے،4 فیصد معاشی گروتھ آرام سے لائی جاسکتی ہے، اعتراف کررہا ہوں کہ میرے دور میں مہنگائی 47 سال کی بلندترین سطح پر پہنچی ، آگر میں آئی ایم ایف کی شرائط نہ مانتا تو پاکستان 2 ماہ میں ڈیفالٹ کرجاتا ، اپنی حکومت کو بتادیا تھا کہ اگریہ نہیں کرنا تو حکومت چھوڑ دیں اور عبوری حکومت کو آنے دیں لیکن اگر حکومت کرنی ہے تو پھر شرائط مان کر اقدامات کرنا ہوں گے ۔

جمعہ کوکراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے بتایا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑاتھا اور معاہدہ توڑنے کی وجہ سے ا ٓئی ،ایم ایف بات کرنے کیلئے تیارنہیں تھا۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے اور یہاں معیشت میں ترقی لانا کوئی بہت مشکل نہیں ہے،4 فیصد معاشی گروتھ آرام سے لائی جاسکتی ہے انھوں نے بتایا کہ معیشت میں مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب گروتھ 5 اور 6 فیصد پر جاتی ہے اور یہ مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہوتا ہے۔مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ہم امپورٹ بڑھا کر معاشی گروتھ لانے کے ایک ہی اکنامک ماڈل پر کام کئے جارہے ہیں۔ امیروں کو مزید امیر کرکے حاصل ہونے والی گروتھ پائیدار نہیں ہوتی اور پاکستان کا حال یہ ہے کہ یہاں کوئی ٹیکس نہیں دینا چاہتا۔انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے ٹیرف اسکیم کے تحت سابقہ حکومت میں 570 ارب روپے کے قرضے صرف 1 فیصد شرح سود پر جاری کردیئے انھوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کے دوران پاکستان کے ساڑھے 4 بلین ڈالر کی ادائیگیوں کو معاف کردیا۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ سابق حکومت کے دور میں ساڑھے 17 ملین ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا اور جب موجودہ حکومت آئی تو 10.8 ملین ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔ رواں مالی سال میں 21 ملین ڈالر کی ادائیگیاں کرنا تھیں اور تین ماہ میں بھی ادائیگیاں کرنا تھیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ا یکسپوٹ کرنے والوں کو زیادہ منافع نہیں ملتا اور منافع نہ ملنے کی وجہ سے ایکسپورٹر اپنا مال ملک میں ہی بچتے ہیںآبادی سے متعلق مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سال 1971 میں مشرقی پاکستان کی ا ٓبادی مغربی پاکستان سے زیادہ تھی تاہم اب کم ہے،پاکستان میں آبادی کم کرنے کی بات کریں تو اسلام خطرے میں آجاتا ہے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق وزیرخزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی سب سے بڑی معاشی غلطی پیٹرولیم مصنوعات سستی کرنا ان پر سبسڈی دینا تھی، اس سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کیاستعمال میں اضافہ ہوگیاانھوں نے کہا کہ پیٹرول کمپنیز کو پتہ تھا کہ اس کی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑے گی اور 781 ارب روپے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی مد میں دے دیئے گئے تاہم بعد میں یہ سب سبسڈی کرنا پڑی اور اس کی قیمت عوام کو دینا پڑی مفتاح اسماعیل نے تسلیم کیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنا پڑیں اور شرمندہ ہوں کہ میرے دور میں مہنگائی ہورہی ہے انھوں نے یہ بھی کہا کہ اعتراف کررہا ہوں کہ میرے دور میں مہنگائی 47 سال کی بلندترین سطح پر پہنچی تاہم آگر میں آئی ایم ایف کی شرائط نہ مانتا تو پاکستان 2 ماہ میں ڈیفالٹ کرجاتا اور اپنی حکومت کو بتادیا تھا کہ اگریہ نہیں کرنا تو حکومت چھوڑ دیں اور عبوری حکومت کو آنے دیں لیکن اگر حکومت کرنی ہے تو پھر شرائط مان کر اقدامات کرنا ہوں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں