لاہور اسلام آباد موٹر وے پر دھند، لاہور سے کلر کہار کسی بھی وقت بند کر دی جائے گی، موٹر وے پولیس کی وارننگ

راولپنڈی (پی این آئی) نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس موٹروے زون کے ترجمان کے مطابق
لاہور سے کلر کہار کے درمیان موٹروے دھند سے متاثر ہے۔ دھند زیادہ ہونے کی صورت میں ،موٹروے کا دھند سے متاثرہ حصہ بند کیا جا سکتا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں,

*گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ گاڑی کی رفتار کم رکھیں اور درمیانی فاصلہ رکھیں۔ سفر شروع کرنے سے پہلے (MOTORWAY Humsafar)
اسمارٹ فون ایپلیکیشن ، ایف ایم ریڈیو 95 یا ہیلپ لائن130 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔لانگ مارچ سے قبل فضل الرحمن کو شدید دھچکاپی ڈی ایم میں نیا جھگڑا شروع ہونے کا انکشافاسلام آباد(پی این آئی)سینئر صحافی رانا عظیم نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم میں ہونے والی نئی بحث کا انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں نیا جھگڑا شروع ہو گیا ہے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے راولپنڈی کی طرف لانگ مارچ کے اعلان کی پیپلزپا رٹی سمیت پی ڈی ایم میں شامل متعددجماعتوں بلکہ ن لیگ کے اندر بھی ایک بڑے حلقے نے مخالفت شروع کر دی کہ لانگ مارچ اگر کرنا ہے تو اسلام آباد کی طرف کیا جائے ،اداروں کے خلاف جانا ایک ایسی سازش ہے جو جمہوریت نہ ہی ملک کے لیے بہتر ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اندر نئی بحث چھڑ گئی کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہ مانیں۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ یہ بھی فیصلہ ہو چکا ہے کہ لانگ مارچ پیپلزپا رٹی کی حسب منشا اسلام آباد کی طرف ہو گا اور فضل الرحمان آ خری وقت تک

اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے مگر ان کے موقف پر پی ڈی ایم کے اندر مخالفت پیدا کر کے ایک اور یو ٹرن لیا جائے گا ، پی ڈی ایم کے اندر سخت ترین مخالفت کے ساتھ تلخ جملوں کا کئی بار تبادلہ بھی ہو چکا ہے ۔رانا عظیم نے کہا کہ فضل الرحمان نوازشریف سے بھی رابطہ کر چکے ہیں اور شکوہ کیا ہے کہ آپ کی جماعت کے اندر بھی ایک گروپ میرے فیصلوں کی مخالفت کرتا ہے اور لگتا ہے کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت میرے ساتھ یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے ، چند دنوں میں بظاہر تو پی ڈی ایم بڑی متحرک نظر آ ئے گی لیکن اندر ایک بڑی دراڑ بن چکی ہے ، پاکستان پیپلزپا رٹی سمیت کئی جماعتیں اور ن لیگ کا بڑا دھڑا یہ فیصلہ کر چکا ہے کہ فضل الرحمان کو آخری وقت تک یہی تسلی دی جائے گی کہ آ پ کے ساتھ ہیں اور ضمنی ، سینٹ الیکشن گزارنے کے بعد ان کو سیاسی طور پر تنہا کر دیا جائیگا ۔

close