پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟ 70سال میں پہلی دفعہ اسٹیبلشمنٹ کے برے حالات، شدید دبائو تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد(پی این آئی)سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے۔ کہ پی ڈی ایم نے خود کو تھوڑا مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ان کے پاس موقع تھا کہ یہ دو تین ماہ کا وقفہ لیتے لیکن انہوں نے جلسے کیے ۔دبا ڈالا، تقریریں کیں، جہاںٹارگٹ کرنا تھا وہاں ٹارگٹ کیا۔ پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟،پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔70 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ گھیرے میں آ گئی ہے۔ اور صرف اپوزیشن ہی نہیں حکومت نے بھی گھیرا ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی ڈرامہ نویس ملے تو میں اس سے یہ سب کچھ لکھوائوں جس میں آخر میں پتہ چلے کہ عمران خان ، مریم نواز ، بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی اور یہ سب لوگ مل کر اسٹیبلشمنٹ کو دبا رہے تھے۔

70سال میں پہلی دفعہ اسٹیبلشمنٹ کے برے حالات

پتہ چلے کہ عمران خان نے ہی کہا ہو کہ اسٹیبلشمنٹ جو پچھلے 72 سالوں میں ہمیں دبا رہی تھی۔ اب ہم مل کر اسے دباتے ہیں تھوڑا دبائو اپوزیشن ڈالے تو تھوڑا حکومت ڈالے گی۔اگر مجھے موقع ملے کوئی سیزن بنانے کا تو میں پہلے سیزن کے آخر میں یہی انکشاف کروں گا۔ کہ سب مل کر اسٹیبلشمنٹ کو پھینٹی لگا رہے ہیں جو لگ بھی رہی ہے۔

اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت برے حالات ہیں ، نہ بے چارے بول سکتے ہیں اور نہ بات کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمران خان بھی اپنے انٹرویوز میں ان کو سناتےرہتے ہیں۔ کہ یاد ہے کہ حضرت عمر نے دوران جنگ ایک رات پہلے حضرت خالد بن ولید کو ہٹا دیا تھا۔ اور انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا۔وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کس کی اتنی ہمت ہے کہ آ کر مجھ سے استعفیٰ مانگتا میں اس کو نوکری سے فارغ نہ کر دیتا۔ اب یہ پیغامات کس کےلیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے پی ڈی ایم عمران خان کا ہی بھلا کر رہی ہے۔

پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت
پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟

کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟

یہ بات راز نہیں رہی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے بہت سے طاقتور لوگ کھلے عام لوگوں کو یہ بتاتےرہے ہیں کہ ہماری عمران خان سے بات ہو گئی ہے اور محرم کے بعد بزدار صاحب چلے جائیں گے اور اس کے بعد نئے بندے کا انتخاب کیا جائے گا۔تو اب کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟ نہیں، کیونکہ اس وقت خود اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کی ضرورت ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان ان کو کور کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تو نواز شریف عمران خان کا بھلا کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے دبا ئوسے نکلے ہوئے ہیں۔سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی اس وقت متحرک ہیں کیونکہ انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم مل گیا ہے ، بیٹے کی گرفتاری کے بعد گیلانی اینڈ کمپنی کو پورا میڈیا کور کررہا ہے ۔

close