لاہور( این این آئی)ریگل آٹو موبائلز کی جانب سے پاکستان میں سستی ترین ایس یو وی ڈی ایف ایس کے گلوری 580، 20 دسمبر کو لانچ کی جائے گی ۔ریگل آٹو موبائلز کی سات سیٹر 1.5 ایم ٹی(مینوئل)کی قیمت 37 لاکھ 50 ہزار، 1.5 سی وی ٹی 40 لاکھ، 1.8 سی وی ٹی 41 لاکھ 50 ہزار اور سرفہرست گلوری 580
پرو 1.5 ٹربو کی قیمت 44 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔نئی ایس یو وی کا کیا کی اسپورٹ ایج، ایم جی موٹرز کی ایم جی ایچ ایس اور ہنڈائی کی ٹکسن سے مقابلہ متوقع ہے۔ ریگل آٹو موبائلز کے سی ای او محمد عدیل عثمان کا دعوی ہے کہ یہ گاڑی ہماری حریف کمپنیوں کی گاڑیوں سے بہتر ہوگی، کمپنی کو لانچنگ سے قبل ہی ایک ہزار گاڑیوں کے آرڈرز بھی موصول ہوچکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ڈی ایف ایس کے گلوری کو اپنی حریف گاڑیوں پر ایک اور سبقت حاصل ہے، یہ تمام گاڑیاں 5 سیٹر ہیں جبکہ ہماری گاڑی 7 سیٹر ہے۔جے ایس گلوبل کے سینئر ریسرچ انالسٹ احمد لاکھانی نے گفتگو میں کہا کہ ہونڈا کی ایک کار بی آر وی سات سیٹر گاڑی ہے تاہم اسے چھوٹے انجن سائز اور باڑی کی ساخت کے باعث اوپر ذکر کی گئی ایس یو ویز میں شمار نہیں کیا جاسکتا، یہ ایک کومپیکٹ یوٹیلٹی وہیکل کہی جاسکتی ہے۔۔۔۔۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوٹیوب، جی میل سمیت گوگل سروسز اچانک بند ہو گئیں، کروڑوں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا، گوگل انتظامیہ خاموش
نیویارک(این این آئی)پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوٹیوب، جی میل، گوگل اسسسٹنٹ اور گوگل ڈاکس سمیت انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کی متعدد سروسز اچانک بند ہوگئی ہیں اور صارفین ان سروسز تک رسائی حاصل نہیں کرپارہے۔عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے عندیہ دیا ہے کہ گوگل کے کاروبار اور پرسنل سروسز کو متاثر کرنے والی بندش جی میل میں ایسٹرن ٹائم(ای ٹی) کے مطابق صبح 6 بج کر 40 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 4 بجے) کے قریب شروع ہوئی تاہم گوگل کی جانب سے اب تک اس مسئلے پر باضابطہ پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن گوگل کی سروسز پیج کے مطابق ان کی تمام سروسز کو مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب ٹوئٹر پر رپورٹس ہیں کہ صارفین جی میل کے علاوہ گوگل کی بنیادی سروسز تک رسائی حاصل نہیں کرپارہے اور اس حوالے سے #YouTubeDOWN کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کررہا تھا۔اس دوران یوٹیوب کے ہوم پیج پر ایک کارٹون دکھائی دے رہا تھا جس پر سم تھینگ وینٹ رانگ جبکہ یوٹیوب ایپ استعمال کرنے والے صارفین کو مختلف ایررز کا سامنا رہا۔علاوہ ازیں پاکستان میں بھی یوٹیوب، جی میل سمیت گوگل سروسز متاثر ہونے کے بعد اس حوالے سے مختلف ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کررہے تھے۔یوٹیوب صارفین کے علاوہ وہ کمپنیاں جو گوگل ورک پلیس پر انحصار کرتی ہیں ان کے صارفین کے
مطابق گوگل اسسٹنٹ سے مربوط اسمارٹ ہوم گیجٹس کے استعمال میں بھی مشکلات پیش آرہی تھیں۔علاوہ ازیں گوگل کی بیک اینڈ سروسز پر انحصار کرنے والی تھرڈ پارٹی ایپلی کیشنز اور سروسز بھی بظاہر متاثر ہوئیں۔ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے رپورٹ کیا ہے کہ پوکیمون گو گیم تک بھی رسائی میں مشکلات سامنا رہا تاہم متعدد گوگل سروسز متاثر ہونے کے باوجود، گوگل کا بنیادی سرچ پروڈکٹ تاحال فعال ہے اور تھرڈ پارٹی اشتہارات بھی چل رہے تھے۔اس وقت پوری دنیا میں بظاہر گوگل سروسز متاثر ہیں، دی ورج کی رپورٹ کے مطابق انہیں امریکا، برطانیہ، نیدرلینڈ اور جاپان میں سرچ انجن کی تمام سروسز بند ہونے کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔دوسری جانب ڈاؤن ڈیٹیکٹر کا کہنا ہے کہ گوگل سروسز متاثر ہونے کی اطلاعات دنیا بھر سے آرہی ہیں۔کرسبین جوزف میتھیو نامی صارف نے لکھا کہ وہ دن بھی آگیا جب ہم گوگل تک رسائی حاصل نہیں کرپارہے، گوگل کے ساتھ کیا ہوا۔انہوں نے لکھا کہ یہ 2020 ہے، اس سال کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں