لاہور(پی این آئی)قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف ویڈیوز اور ٹوئٹس کے ذریعے مہم کا آغاز کرنے والے ٹوئٹر صارف ڈاکٹر نیمویادیو نے معافی مانگ لی۔بابر اعظم کے خلاف چلنے والی خبر جھوٹی تھی جس کا آغاز مذاقاً ایک پیروڈی اکاؤنٹ سے بذریعہ ٹوئٹ کیا گیا تاہم اب ڈاکٹر نیمو یادیو نے بابراعظم سے معافی مانگ لی۔ پیروڈی اکاؤنٹ کے مطابق بابر کے خلاف ٹوئٹس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ کس طرح ایک غلط معلومات تسلیم شدہ حقیقت میں تبدیل ہوسکتی ہے۔
I am sorry @babarazam258, I have deleted that post on the request of an Indian cricketer in DM
Peace ☮️
— Dr Nimo Yadav (@niiravmodi) January 16, 2023
Bhai maine toh apni tweet delete kar di.
Fox News, aajtak, ndtv, HT times, Abp, News 18 aur local news papers etc etc tum log apna apna dekh lo
— Dr Nimo Yadav (@niiravmodi) January 17, 2023
نیمو یادیو کی جانب سے 15 جنوری 2023 کو بابراعظم کے خلاف ٹوئٹ کی گئی جس میں بابر کی کچھ نجی ویڈیوز کے سکرین شاٹ لگائے گئے۔اس ویڈیوز کے حوالے سے نیمو نے یہ بتایا کہ انہوں نے یہ اسکرین شاٹ ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز سے لیے جس کے بعد ان کی ٹوئٹ کو 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا گیا جو بھارتی چینل سمیت کئی میڈیا پر بطور خبر پھیل گئی، ٹوئٹ کو دوسرے دن ہی ڈیلیٹ کردیا گیا تھا لیکن یہ خبر تاحال 8 بھارتی ویب سائٹ پر موجود ہے، یہی نہیں میری ٹوئٹ پر ایک غیر ملکی ویب سائٹ نے پورا آرٹیکل بھی چھاپ دیا۔ ڈاکٹر نیمو یادیو نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ میرے فالورز مجھے اور میری ٹوئٹس کو جانتے ہیں اور یہ ٹوئٹ صرف ایک مذاق تھی جس کے بعد مجھے اور میری فیملی کو پیغامات بھیج کر بدسلوکی کی گئی جس کے لیے میں مستقبل میں محتاط رہوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں