پاکستان کیخلاف میچ سے قبل نیوزی لینڈ کو بڑا جھٹکا لگ گیا

بنگلورو (پی این آئی ) پاکستان کیخلاف اہم ترین میچ سے قبل کیوی ٹیم بہت بڑی مشکل میں پھنس گئی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ سیمی فائنل میں پہنچنے کی جنگ شدت اختیار کر جانے پر نیوزی لینڈ کا کیمپ انجریز کا شکار ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کیخلاف 4 نومبر کو شیڈول میچ میں نیوزی لینڈ کے 5 کھلاڑیوں کی شرکت مشکوک ہے، ان کھلاڑیوں میں کین ولیمسن، میٹ ہنری، اش سودھی، لوکی فرگوسن اور جمی نیشم شامل ہیں۔ 5 کھلاڑیوں کی انجری کے باعث نیوزی لینڈ کیلئے پاکستان کیخلاف میچ میں 11 کھلاڑی پورے کرنا بھی مشکل نظر آ رہا ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ سے بدترین شکست کے بعد کیویز کا نیٹ رن ریٹ بھی بری طرح گر گیا، تاہم نیٹ رن ریٹ اور پوائنٹس کے معاملے میں پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر اب بھی اپنی پوزیشن نیوزی لینڈ سے بہتر نہ بنا سکا۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد جنوبی افریقہ پوائنٹس ٹیبل پر 6 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر پہنچ گیا ہے، جبکہ نیوزی لینڈ 4 پوائنٹس ہونے کے باوجود نیٹ رن ریٹ میں بڑی گراوٹ کے باعث چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ جنوبی افریقہ سے بدترین شکست کے باعث نیوزی لینڈ کا نیٹ رن ریٹ 1 عشاریہ 2 سے کم ہو کر 0 عشاریہ 4 رہ گیا ہے، تاہم کیویز کا یہ نیٹ رن ریٹ پاکستان سے اب بھی بہتر ہے۔ بنگلہ دیش کو باآسانی شکست دینے کے باوجود پاکستان کا نیٹ رن ریٹ اب بھی منفی ہے۔

پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر 6 پوائنٹس اور منفی 0 عشاریہ 02 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو اپنا نیٹ رن ریٹ نیوزی لینڈ سے بہتر کرنے کیلئے نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں یا تو 83 رنز کی فتح حاصل کرنا ہو گی، یا کیویز کی جانب سے دیا گیا ہدف 35 ویں اوور میں حاصل کرنا ہو گا، اسی صورت پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کی پوزیشن بہتر ہو گی اور اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات میں بھی اضافہ ہو گا۔ پاکستان کے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے لیے سناریو کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں ۔ پاکستان نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ساتھ میچز کھیلے گا اور متعدد منظرناموں کو کھیل میں لانے کے لیے انہیں سارے میچ جیتنا ہوں گے۔ ایک مثالی منظر نامے میں پاکستان کے لیے اپنے بقیہ میچز جیتنا ضروری ہے، گرین شرٹس اور نیوزی لینڈ کا ہفتے کو شیڈول میچ اہمیت اختیار کرگیا ہے، ان کے 6 میچوں میں 8 پوائنٹس ہیں۔ اگر بلیک کیپس اپنے اگلے دونوں میچ ہار جاتی ہیں تو وہ 8 پوائنٹس کے ساتھ گروپ مرحلے کا اختتام کریں گے اور پاکستان اپنے اگلے 3 حریفوں کو شکست دینے پر 10 پوائنٹس کے ساتھ ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔

ایک مثالی منظر نامے میں پاکستان اگر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا چاہتا ہے تو میچ 33 میں انڈیا کی ٹیم سری لنکا کو ہرائے، میچ 34 میں افغانستان کی ٹیم نیدرلینڈز کیخلاف فاتح ہو، میچ 35 میں پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو شکست دے، میچ 36 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے میچ میں آسٹریلیا کی ٹیم جیتے، میچ 37 میں انڈیا بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹاکرے میں انڈیا کی جیت ہو، میچ 38 میں سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش میچ میں سری لنکا کی جیت ہو، میچ 39 میں آسٹریلیا بمقابلہ افغانستان میچ میں آسٹریلیا کی جیت ہو، میچ 40 میں انگلینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز مقابلے میں انگلینڈ کی جیت ہو، میچ 41 میں نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا میچ میں سری لنکا کی جیت ہو، میچ 42 میں جنوبی افریقہ بمقابلہ افغانستان مقابلے میں جنوبی افریقہ کی جیت ہو، میچ 43 میں بنگلہ دیش بمقابلہ آسٹریلیا میچ میں آسٹریلیا کی جیت ہو، میچ 44 میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ مقابلے میں پاکستان کی جیت ہو، میچ 45 میں انڈیا بمقابلہ نیدرلینڈز ٹاکرے میں انڈیا کی جیت ہو۔ اگر تمام نتائج مذکورہ منظر نامے کے مطابق نکلتے ہیں، تو ہندوستان 18 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آئے گا، اس کے بعد جنوبی افریقہ 14 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے گا۔ آسٹریلیا پروٹیز کے برابر پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے گا جبکہ پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔

close