لاہور(پی این آئی ) وہاب ریاض کو صوبائی وزیر بنا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی نگران کابینہ کے انتخاب کے حوالے سے پنجاب کی عوام اور خاص کر شائقین کرکٹ کو بڑا سرپرائز دیا گیا ہے۔
قومی کرکٹر وہاب ریاض بھی نگران صوبائی کابینہ میں شامل کر لیے گئے ہیں، انہیں پنجاب کی وزارت کھیل سونپی گئی ہے۔نگران صوبائی کابینہ میں شامل کیے جانے کے باعث بنگلہ دیش میں بی پی ایل کھیلنے میں مصروف وہاب ریاض پنجاب کی نگران کابینہ کا حصہ بننے کیلئے وطن واپس پہنچ گئے۔بتایا گیا ہے کہ پنجاب کی 11 رکنی نگران کابینہ نے وزارتوں کا حلف اٹھا لیا، گورنرپنجاب نے نگران کابینہ سے حلف لیا، تقریب حلف برداری میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی شریک ہوئے۔گورنرہاؤس پنجاب میں نگران کابینہ کی حلف برداری تقریب کا انعقاد ہوا، تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے نگران کابینہ سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے والوں میں بلال افضل، ایس ایم تنویر اور ڈاکٹر جاوید اکرم شامل ہیں، اسی طرح ابراہیم مراد، تمکینت کریم ،ڈاکٹر جمال ناصر، منصور قادر اور وہاب ریاض ودیگر بھی شامل ہیں۔ اسی طرح خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کی نگراں کابینہ تشکیل دے دی گئی جس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کی جانب سے مشاورت کے بعد کابینہ میں عبدالحلیم قصوریہ، سید مسعود شاہ، حامد شاہ، ساول نذیر ایڈووکیٹ، بخت نواز، سابق صنعتکار فضل الہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ خان شامل ہیں۔
شاہد خان خٹک، حاجی غفران، خوشدل خان ملک، تاج محمد آفریدی، محمد علی شاہ، جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر، منظور خان آفریدی بھی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔نگران وزیراعلیٰ اعظم خان اور گورنر غلام علی کے درمیان طویل ملاقات کے بعد کابینہ پر اتفاق کیا گیا لیکن سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے کابینہ کیلئے مشاورت نہیں کی گئی۔علاوہ ازیں نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے وزیراعلی کے زیر استعمال 4 دفاتر کو بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ نگران وزیراعلی پنجاب 90شاہراہ قائداعظم، سول سیکرٹریٹ، پنجاب اسمبلی اور ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں قائم وزیراعلی کے لئے مختص دفاتر استعمال نہیں کریں گے، یہ دفاتر آئندہ کے لئے بند کئے جا رہے ہیں، ان چاروں دفاتر کے سٹاف کو دیگر سرکاری امور کی انجام دہی پر معمور کیا جائے گا، کسی دفاتر کے سرکاری ملازم کو ملازمت سے نہیں نکالا جائے گا۔نگران وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعلی کے لئے 4 دفاتر قائم کرنا قومی وسائل کے ضیاع کے مترادف ہے، پاکستان جیسا ملک ایسی شاہ خرچیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نے سرکاری اخراجات کو کنٹرول کرنا ہے اور بچت کرنی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں