ماروی سرمدنے خلیل الرحمان سے معافی مانگنے سے انکار کردیا

لاہور (پی این آئی) ماروی سرمد او ر خلیل الرحمان ایک بار پھر آمنے سامنے ، معافی مانگنے سے انکار کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی چینل کے پروگرام سے شروع ہونے والی لڑائی تھم نہ سکی۔ دونوں نے ایک دوسرے سے معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔ خلیل الرحمان کا موقف ہے کہ ماروی سرمد نے شٹ اپ کہا

توغصہ آگیا ،مجھے کوئی شٹ اپ کہتا ہے تو میں پھر کسی کی نہیں سنتا ۔میں ہمیشہ سے عورت کا احترام کرتا ہوں معاشرے کو عورت چلاتی ہے ۔ عورت اگر مرد کی جیب کو دیکھنا ختم کر دے تو ملک سے کرپشن ختم ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماروی شٹ اپ پر معافی مانگ لیں تو بدلے میں معافی مانگنے کو تیار ہوں۔ تاہم اپنے موقف پر قائم ہوں۔ جبکہ ماروی سرمد نے کہا ہے کہ خلیل الرحمان قمر نے جو کچھ کہا اس پر شٹ اپ کہنا بہت چھوٹی بات ہے۔میں اپنی بات پر معافی نہیں مانگوں گی۔واضح رہے نجی ٹی وی پر دوران پروگرام سماجی کارکن ماروی سرمد کے ’’میرا جسم میری مرضی ‘‘ کا نعرہ لگانے پر ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اپنا جسم دیکھو جا کے، کوئی تھوکتا نہیں ہے آپ کے جسم پر، تیرے جسم میں ہے کیا، اس پر مرضی چلاتا کون ہے؟ بے حیا عورت کے جسم پر کوئی تھوکتا بھی نہیں ہے، گھٹیا عورت، خلیل الرحمان قمر ماروی سرمد پر برس پڑے۔نجی نیوز چینل کے ایک لائیو شو میں معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر اور خاتون صحافی ماروی سرمد کے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے شو میں خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد بطور مہمان گفتگو کا حصہ تھے جس میں عدالت کی جانب سے خواتین مارچ کی اجازت سے متعلق بات چیت جاری تھی۔جے یو آئی ف کے رہنما اور سینیٹر مولانا فیض محمد بھی بطور مہمان اس گفتگو کا حصہ تھے۔ دوران گفتگو تلخ کلامی کا سلسلہ اس وقت جاری ہوا جب مصنف خلیل الرحمان قمر اپنی بات مکمل کر رہے تھے کہ ماروی سرمد نے ان کی بات کاٹ کر ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کا اپنا مخصوص نعرہ لگایا جس پر خلیل الرحمان قمرماروی سرمد پر برس پڑے ۔ خلیل الرحمان قمر نے انتہائی سخت لہجہ اپناتے ہوئے میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر ماروی سرمد کو گھٹیا اور بے حیا عورت قرار دے دیا۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں