اکیلی کوئی سیاسی جماعت کامیابی حاصل نہیں کر سکتی، شہباز شریف کی گفتگو

کراچی(آئی این پی)سابق وزیراعظم وصدرمسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں پاکستان کو سیاسی و معاشی انتشار میں مبتلا دیکھنا چاہتی ہیں، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے جمعہ کو بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے مرکز میں کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال ،ڈاکٹر فاروق ستار،نسرین جلیل ،محمد امین الحق،جاوید حنیف،روؤف صدیقی ودیگر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،اس موقع پر کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے بھی میڈیا سے گفتگو کی،

شہباز شریف کے ہمراہ سابق وفاقی وزراء سردار ایاز صادق،سعد رفیق،مریم اورنگزیب،کھیل داس کوہستانی،صوبائی صدر ن لیگ بشیر میمن،علی اکبر گجر،رانا محمد احسان ،ناصر الدین محمود ودیگر رہنما بھی موجود تھے،شہباز شریف نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ایم کیو ایم نے گزشتہ حکومت میں ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا، ہر کٹھن وقت میں ایم کیو ایم ساتھ رہی اس پر آپ سب کے شکر گزار ہیں۔ آئندہ بھی چیلنجز بہت بڑے ہیں، ہمیں ساتھ ملکر چلنا ہوگا، تعلقات میں اتار چڑھاؤ ا?تا رہا، عدم اعتماد تحریک کے بعد مخلوط حکومت قائم ہوئی اس میں بھی ایم کیو ایم نے ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھیوں کو میں نے انتہائی پر جوش پایا، معاملات طے کرنے میں دل سے ان کے تعاون کا پہلے بھی شکریہ ادا کیا اب بھی کرتا ہوں، اگلا الیکشن یہ فیصلہ کریگا کہ کیا پاکستان نے ترقی اور خوشحالی کی طرف جانا ہے، اللہ نے چاہا تو یہی فیصلہ ہوگا۔سابق وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں پاکستان کو سیاسی و معاشی انتشار میں مبتلا دیکھنا چاہتی ہیں، گزشتہ 4 سال میں برے طریقے سے دشنام طرازی، گالم گلوچ کی گئی، گزشتہ چار سال میں سب سے بڑھ کر جھوٹ بولا گیا۔اس سے قبل انہوں نے کراچی آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر قائد روشنیوں کا شہر ہے، اس کی اپنی تاریخ ہے، پاکستان کے حوالے سے شہر قائد کا رتبہ بہت عظیم ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ اس شہر کی اکانومی پاکستان کی نسبت نصف کے برابر ہے، کروڑوں لوگ محنت کرتے ہیں، اربوں ڈالر کا سرمایہ لگا کر کماتے ہیں، لاکھوں لوگوں کو یہاں پر روزگار ملتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ کراچی پاکستان کا گیٹ وے کہلاتا ہے، دیگر شہروں کے بھی لوگ کراچی میں رہ رہے ہیں، یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں کہ 1997 میں کراچی کا امن تباہ ہوچکا تھا، نوازشریف نے1997 میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے ملکر بدامنی کو ختم کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی باوقار پبلک ٹرانسپورٹ سے آج تک محروم رہا، دیہی علاقوں سے بھی بدتر پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام شہر قائد میں ہے، نوازشریف کی قیادت میں شہر قائد میں جدید پبلک ٹرانسپورٹ لائینگے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو موقع ملا تو یہاں کے سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر چلیں گے، اکیلی کوئی سیاسی جماعت کامیابی حاصل نہیں کرسکتی، ٹیم ورک ہوتا ہے،رہنما ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا مسلم لیگ ن کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم نے مل کر چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ الیکشن ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ موجودہ حالات میں سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی شرط ہے۔ ایم کیو ایم کی ہم آہنگی کو اللہ قائم رکھے۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے راجا ہاؤس میں جی ڈی اے کے سربراہ پیر پگاڑا عرف راجا سائیں سے بھی ملاقات کی،اس موقع پر سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں لوٹ مار جس کو سسٹم کہتے ہیں اس پر بات ہوئی،8 فروری کے انتخابات پر ان کو تحفظات ہیںایم کیو ایم ، جے یو آئی اور جی ڈی اے کے ساتھ ہماری بات چیت ہے،8 رکنی کمیٹی ہوگئی جس میں دو دو ممبر ہر جماعت کے ہوں گے،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو لاہور سے بھی انتخاب لڑرہے ہیں،ان کا حق ہے وہ لڑیں،یہ ایک سیاسی عمل ہے ،ہم پیپلز پارٹی کو پنجاب میں الیکشن لڑنے پر ویلکم کرتے ہیں،سندھ میں مقصد ایک ہے اہل سندھ کو محرومیاں ہی ملی ہیں۔کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اس کو اس کا حق نہیں ملا۔سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کو ان کا حق ملنا چاہیے،یہاں خواتین کے ساتھ زیادتی ہوتی ہیں۔ ڈکواوں کے لوٹنے کی بات ہوتی ہے ہمیں تکلیف ہوتی ہے،سندھ تحفظ مانگتا ہے ہمارا مقصد لوگوں کی موثر نمائندگی کریں،پیر صدر الدین شاہ نے کہا کہ سسٹم سندھ میں کام کررہا ہے ہر ڈیپارٹمنٹ میں چور بازاری ہے،ہم نے ارادہ کیا ہے 8 کے انتخابات میں سسٹم کو تباہ کردیں گے،دو ممبر کی کمیٹی بنائیں گے،کس نشست پر کونسی پارٹی کا امیدوار ہے اس نے حصہ لینا ہے،68 فیصد پیپلز پارٹی مخالف ووٹ پڑتا ہے چار جماعتی الائنس ہے جس میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوئی ہے ہمارے گلے شکوہ بڑے میاں صاحب تک بھی پہنچائیں گے،چیف منسٹر ان سب کا تاج بنا ہوا ہے ہم نے اپنے گلے شکوہ بھی واضح کیے ہیں،سابق وزیر اعظم شہباز شریف جمعرات سے شروع ہونے والا دو روزہ دورہ کراچی مکمل کر کے لاہور پہنچ گئے۔…

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں