کراچی(آئی این پی)جماعت اسلامی نے ڈیجیٹل مردم شماری میں مبینہ فراڈ کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کل سے محکمہ شماریات کے دفتر پر کیمپ لگانے اور 30 اپریل کو احتجاجی مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی میں ڈیجیٹل مردم شماری میں مبینہ فراڈ کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کل سے محکمہ شماریات کے دفتر پر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا جب کہ عید بعد 30 اپریل کو شارع فیصل پر احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں مینوئل فراڈ سے بھی بڑا فراڈ کیا جا رہا ہے اور اس کا ہدف صرف کراچی ہے۔ اس عمل میں صوبائی اور وفاقی حکومتیں دونوں شامل ہیں لیکن ہم شہر کی ا?بادی پر اور گنتی پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اندرون سندھ میں جبر کے ذریعے مسلط ہوتی ہے۔ اس لیے وہ اندرون سندھ کی ا?بادی زیادہ دکھانا چاہتی ہے۔ ا?صف زرداری کی جمہوریت ہیکہ ہر صورت میں انہیں اکثریت چاہیے۔ سب کچھ کرنے کے بعد بھی جب یہ ہار جاتے ہیں تو الیکشن کمیشن کو یرغمال بناتے ہیں۔رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کیلیے کچھ نہیں کیا جا رہا، ہماری گنتی پوری ہونی چاہیے۔ سندھ اسمبلی میں 130 سیٹیں ہیں جس میں کراچی کی 45 ہیں۔ اگر مردم شماری ٹھیک ہوتی ہیتو کراچی کی سیٹوں میں اضافہ ہو جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری میں ایک مہینے کی توسیع کی جائے اور وفاقی حکومت اس معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کی کمیٹی بنائے۔ حافظ نعیم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا اور مطالبہ کیا کہ مخصوص طبقے کو مفت پٹرول ملنے کی سہولت ختم کی جائے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں