کراچی(آئی این پی)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ کہ کراچی والوں کو اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ لائسنس دیے جائیں، کراچی شہر کا کوئی علاقہ محفوظ نہیں، لگتا ہے جرائم پیشہ افراد کو لوگوں کو مارنے کا لائسنس دے دیا گیا ہے۔وہ اتوار کوکراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،خواجہ اظہار نے کہا کہ صرف کراچی میں ہی کیوں جرائم ہو رہے ہیں؟
کیا کہیں اور لوگوں کے پاس پیسے موبائل نہیں ہیں، آئی جی سندھ اور آصف زرداری سے پوچھوں گا کوئی ایک ایس ایچ او معطل کیا گیا؟خواجہ اظہار نے کہا کہ زمینوں پر کون قبضے کروا رہا ہے؟ ایپکس کمیٹی کا قیام دوبارہ عمل میں لایا جائے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنے کے لیے مضبوط حکمت عملی بنائی جائے، وزیر اعظم امن کا ذمہ آپ کی جماعت نے لیا تھا یہ آپ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی پولیس چیف نے کہا کراچی والے خود اپنے پیر پر کلہاڑا مار رہے ہیں، اہل کراچی نے واقعی کراچی پولیس چیف پر بھروسہ کر کے اپنے پیر پر کلہاڑا مارا، کراچی پولیس چیف نے اپنے منصب سے ہٹ کر بات کی، میں تو پولیس چیف کو اپنے شہر کا پولیس چیف سمجھ رہا تھا۔خواجہ اظہار نے مزید کہا کہ پولیس چیف نے انتہائی غیر مناسب بات کی، پولیس کے کسی افسر کو سیاسی بات نہیں کرنی چاہیے، 50، 50 لوگ مر رہے تھے قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ کہتے تھے کہ واویلا کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہوٹل میں 11 مسلح افراد داخل ہوئے اور سب کو لوٹ کر چلے گئے، مقدمہ بھی درج نہیں ہوا، مقدمہ کون درج کروائے، پھر تھانے کے چکر لگاتا رہے، کراچی کے شہری تو پروٹیکشن منی سمجھ کر موبائل دے دیتے ہیں، آن لائن ایف آئی آر درج کرنے کے سسٹم کا اعلان کیا گیا آج تک سسٹم نہیں بن سکا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں