کراچی(آئی این پی)سپریم کورٹ کے حکم پر کثیر المنزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو گرانے کا آپریشن اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔14 منزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو افرادی قوت اور ہیوی مشینری کے ذریعے توڑ دیا گیا ہے۔ عمارت کے بیسمنٹ اور گراؤنڈ فلور کو گرا نے کا کام جاری ہے۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کا آپریشن 90 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور کو مسمار کیا جا رہا ہے، 3 دن میں آپریشن ختم کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 22 نومبر کو سپریم کورٹ کے حکم پر غیر قانونی قرار دیے گئے نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام شروع ہوا تھا جو تاحال جاری ہے۔ کثیر منزلہ عمارت کے بالائی فلور کو افرادی قوت کی مدد سے مسمار کیا گیا۔اس سے قبل 28 جون 2021 میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا جبکہ بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔
بعد ازاں نسلہ ٹاور کے حوالے سے سندھ حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ منظرعام پرآئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے 15 منزلہ بلڈنگ پلانگ کی منظوری دی، 2013 میں ڈی جی ایس بی سی اے منظورقادرعرف کاکا تھے، اہم شخصیات نے نسلہ ٹاورگرانے سے روکنے اور نمائشی کارروائی کیلئے زور دیا۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختار کار فیروزآباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنیکی منظوری دی، نسلہ ٹاورکا 780گزکاپلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے1951 میں الاٹ کیا اور چیف کمشنرکراچی نے1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی۔رپورٹ کے مطابق 1980میں شارع فیصل کے دونوں جانب20فٹ کارقبہ پلاٹس میں شامل کردیاگیا، شاہراہ قائدین فلائی اوورتعمیرکیدوران77فٹ رقبہ پلاٹ میں شامل کیاگیا اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر1121مربع گز ہوگیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں