راولپنڈی (آئی این پی)کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے ہدایت کی کہ سموگ کی روک تھام کے لئے دھواں چھوڑنے والی تمام گاڑیوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ گاڑیوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ روڈ پر آنے سے قبل وکس سے اپنا فٹنس سرٹیفکیٹ ضرور لیں۔ اسکے ساتھ ساتھ محکمہ ماحول بھٹوں کی بھی خصوصی نگرانی کریں اور انکی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی یقینی بنائیں۔ انہوں نے گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی شہر کے لیے لوسر اور سنگجانی پر ٹرک سٹینڈ بنانے کی پروپوزل زیر غور ہے۔
اس سلسلے میں انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں سیکرٹری آر ٹی اے، ڈائریکٹر آرڈی اے، سٹی ٹریفک آفیسر اور گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی تین ممبران کو شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی سائٹ وزٹ کے ذریعے اپنی تجاویز جلد جمع کروائے تاکہ ٹرک سٹینڈ بنانے کا عمل جلد از جلد شروع کروایا جائے۔ لیاقت علی چٹھہ نے مز ید کہا کہ ایکسل لوڈ مینجمنٹ انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ نہ صرف حادثات بلکہ اس سے روڈ کی توڑ پھوڑ بھی ہوتی ہے اور یہ فضائی آلودگی کا باعث بھی بنتا ہے۔ انہوں نے سختی سے کہا کہ اوور لوڈنگ میں ملوث ٹرک ڈرائیور اور کریشر مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر آفس راولپنڈی میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن سید نذارت علی، سیکرٹری آر ٹی اے راشد علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایگری کلچر سعدیہ بانو، ڈائریکٹر انوائرمنٹ، ڈائریکٹر راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی، گڈز ایسوسی ایشن نمائندگان و د یگر افسران نے شرکت کی۔اس موقع پرراولپنڈی ڈویژن میں کی جانے والی کاروائیوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری آر ٹی اے نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں آر ٹی اے اور سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے 878 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔ جن میں سے 608 کو چالان اور 50 گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا جبکہ مجموعی طور پر پندرہ لاکھ سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ کمشنر راولپنڈی نے ہدایت کی کہ ضبط کی جانے والی گاڑیوں کو وکس سے فٹنس سرٹیفیکیٹ لئے بغیر ہرگز نہ چھوڑا جائے۔ محکمہ ماحول کی جانب سے بتایا گیا کہ راولپنڈی میں کل 126 اینٹ کے بھٹے ہیں جن پر کاروائی کرتے ہوئے 152 چھاپوں کے دوران 18 نوٹس، 07 ایف آئی آرز، 12 کو سیل جبکہ 09 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں