لاہور( آئی این پی)چھ ماہ قبل لا پتہ ہونے والا آئی سی ایس کا طالبعلم اچانک گھر پہنچ گیا ، جوڈیشل مجسٹریٹ نے طالبعلم کا 164کا بیان ریکارڈ کر کے پولیس کو دس روز میں ملزمان کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی ایس کا طالبعلم عبد الرحمن ایوبی تھانہ سٹی ڈسکہ سیالکوٹ کی حدود سے اچانک لاپتہ ہو گیاتھا چھ ماہ بعد اچانک گھر پہنچ گیا ۔
طالبعلم کے والد افضل ایوبی کے مطابق ہمشیرہ کی علیحدگی کی وجہ سے ان کا اپنے بہنوئی مقبول احمد اور اس کے گھر والوں سے جھگڑا چل رہا تھا ، ملزمان نے آئی سی ایس کے طالبعلم ان کے جواں سالہ بیٹے کو اغوا کر کے قید کر لیا اور بچے کے بقول ملزمان یہ تقاضہ کرتے رہے کہ جب تک تمہاری پھوپھی گھر واپس نہیں آئے گی تمہیں نہیں چھوڑیں گے اور اسے چھ ماہ تک رسیوں سے باندھ کر قید رکھا گیا ۔بچے کی مسلسل تلاش کے لئے بھاگ دوڑ اور قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے ملزمان نے ان کے بیٹے کو قانونی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی پر لاہور کی گاڑی پر بٹھا دیا جو گھر پہنچا تو اس کی شناخت کرنا مشکل ہو گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مقبول احمد سیالکوٹ میں پی ٹی سی ایل کاملازم ہے اور اثر و رسوخ رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود اس کے خلاف پولیس کارروائی نہیں کر رہی ۔ بازیاب ہونے والے طالبعلم عبد الرحمن ایوبی کو لاہور میں سول جج /جوڈیشل مجسٹریٹ اعجاز ثنا اللہ خان کے رو برو پیش کر کے 164کا بیان ریکارڈ کر ا دیا گیا جبکہ عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ملزمان کے خلاف دس روز میں کارروائی کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔تیمور کھرل ایڈووکیٹ نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا جنہو ںنے نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان بچے کو انجکشن لگا کر دماغی طور پر مفلوج کرنا چاہتے تھے تاکہ مغوی کسی کو پہچاننے سے انکار کردے۔ملزمان سرکاری وسائل کو استعمال کرکے قانونی کاروائی میں رکاوٹ ڈالتے رہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں