لاہور (آئی این پی)گھریلو تشدد کا شکار ہونے والی سرگودھا سے تعلق رکھنے والی 15سالہ رضوانہ لاہور جنرل ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے جہاںاُس کے تفصیلی علاج معالجے کیلئے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے پروفیسر جودت سلیم کی سربراہی میں پروفیسرز/سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل 12رکنی علیٰ سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے جو اس بچی کا طبی معائنہ کرنے کے علاوہ زخموں اور ضربات کا تعین کرے گا اور اس ضمن میں اپنی تفصیلی میڈیکل رپورٹ پیش کرے گا ۔
منگل کے روز پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے خود بھی مضروبہ کی عیادت کی اور اُن کے لواحقین کو یقین دلایا کہ بچی کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی ۔ پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے رضوانہ کے علاج کیلئے 12رکنی بورڈ قائم کر دیا ہے اور وہ ان تمام معاملات کی خود بھی نگرانی کریں گے تاکہ کم سن بچی کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے مزید بتایا کہ میڈیکل بورڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بچی کے طبی معائنے اور اُس کے علاج سے متعلق سفارشات جلد از جلد پیش کی جائیں۔ ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم کا کہنا تھا کہ رضوانہ نامی بچی کوڈی ایچ کیو رہبر ہسپتال سرگودھا سے24 جولائی کو ریفر کیا گیا تھا جسے شام 4بجے کے قریب ایمرجنسی میں لایا گیاجبکہ ڈاکٹرز نے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی تاکہ اس کی حالت بہتر ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بچی کے علاج معالجے اور نگہداشت کے لئے طبی عملہ 24گھنٹے ڈیوٹی پر موجود ہے اور اسے تمام طبی سہولیات مفت بہم پہنچائی جا رہی ہیں ۔ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ابتدائی طور پر بچی کے زخم پرانے ہیں تاہم حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا اور بچی کی جلد صحت یابی کے لئے بہترین سے بہترین ادویات فراہم کی جاتی رہیں گی ۔ پرنسپل پی جی ایم آئی کی جانب سے جاری کردہ میڈیکل بورڈ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پروفیسر جودت سلیم میڈیکل بورڈ کے کنوینئیر جبکہ پروفیسر طیبہ گل ملک ، پروفیسر سید محمد خالد، پروفیسر ندرت سہیل ، پروفیسر شہزاد حسین شاہ، ڈاکٹر محمد شبیر احمد ، ڈاکٹر غیاث الحسن،ڈاکٹر رضوان فاروق، ڈاکٹر سعدیہ صدیقی ، ڈاکٹر جعفر حسین،ڈاکٹر نادیہ اور محمد نعیم میڈیکل بورڈ میں شامل ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں