خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم ) کے جلسے میں جانے پر پابندی عائد کردی۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے پی ٹی ایم کے جلسے میں جانے پر پابندی لگادی گئی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سرکاری محکموں اور ملازمین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کسی کالعدم تنظیم کے کسی پروگرام یا سرگرمی میں جسمانی، مالی یا دوسری صورت میں شرکت، ظاہر یا خفیہ، غیر قانونی ہے۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد پی ٹی ایم کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا گیا ہے اور اس حوالے سے منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کا اہم بیان بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے فیصلے کی وجوہات بتائی ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم نے پاکستان کے جھنڈے کو نذر آتش کیا اور بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں پر حملے کیے جبکہ پی ٹی ایم کو بیرون ملک سے فنڈنگ بھی کی جارہی تھی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم حملوں میں افغان باشندے بھی ملوث ہیں اور پی ٹی ایم کے کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان طالبان سے بھی رابطے ہیں، ان تمام وجوہات کی بنا پر پی ٹی ایم پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جو سیاسی جماعت پی ٹی ایم سے رابطے میں رہے گی ان کیلئے بھی وارننگ ہے اور پی ٹی ایم کو سپورٹ اور رابطے رکھنےکی اجازت نہیں جبکہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں