راولپنڈی(آئی این پی) خیبرپختونخوا کے سابق گورنر سردار مہتاب خان نے آزاد حیثیت میں آئندہ الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف سے میری 35 سالہ رفاقت ہے دو چار برس کی بات نہیں مخلص ساتھیوں اور نواز شریف کے درمیان جان بوجھ کر فاصلے پیدا کئے جا رہے ہیں جب تک جماعت نواز شریف کے پاس تھی مضبوط تھی ن لیگ کی قیادت جب تک نواز شریف کے پاس تھی پارٹی مضبوط اور متحد تھی ن لیگ آج پنجاب تک محدود ہو کر رِہ گء ہے جو ایک المیہ ہے۔
موجودہ سیاسی جماعتیں سیاسی نہیں سیاسی فرقے بن چکے ہیں ہم نے انہیں سومنات کے بت بنا رکھا ہے ہم نے انہیں پوجنا شروع کردیا ہے آج مسلم لیگ ن فدوی بن چکی ہے جس کے لوگ کہتے ہیں ہمیں کسی اور نے جتوانا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام راولپنڈی میں ایبٹ آباد کے بلدیاتی نمائندوں اور کارکنوں کے کنونشن سے خطاب میں کیا سردار مہتاب خان نے آزاد حیثیت میں انتخابات لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کی صوبائی قیادت پر شدید تحفضات کا اظہار کردیا انہوں نے کہا کہ صوبہ میں ن کی قیادت اپنی ذات کو سامنے رکھ کر فیصلے کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے اختلاف نہیں مگر سیاسی جماعتوں میں جمہوریت ہونی چاہئے مسلم لیگ ن میں عجیب سوچ حاوی ہے جس کی وجہ سے پارٹی اور قائد عوامی مسائل سے دور ہوتے جا رہے ہیں ن لیگ آج پنجاب تک محدود ہو کر رِہ گء ہے جو ایک المیہ ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے میری 35 سالہ رفاقت ہے دو چار برس کی بات نہیں مخلص ساتھیوں اور نواز شریف کے درمیان جان بوجھ کر فاصلے پیدا کئے جا رہے ہیں جب تک جماعت نواز شریف کے پاس تھی مضبوط تھی انہوں نے کہا کہ موجودہ حلقہ بندیاں بھی میرے خلاف سازش ہیں سلم لیگ ن کا خیبر پختونخوا میں تنظیمی ڈھانچہ ختم ہو چکا ہے اس وقت سیاسی جماعتوں کا منشور مارکیٹنگ سے زیادہ کچھ نہیں ہمیں یہ بھی دیکھنا ہو گا عوام سیاست سے کیوں دور ہو رہے ہیں کمزور معاشی ٹیم نواز شریف کو ناکام کر دے گی مجھے اس حوالے سے بہت فکر مندی ہے کیوں وہ خوشامدیوں کے حصار میں ہیں آج خیبرپختونخوا میں پارٹی کو مضبوط امیدوار کیوں نہیں مل رہے؟ انہوں نے کہا کہ این اے 16 ایبٹ آباد سے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لوں گا انہوں نے کہا کہ آج کے کنونشن میں کارکنوں کے جوش وخروش نے 1985 کی یاد دلا دی جب میں نے پہلی بار الیکشن میں حصہ لیا تھا انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سال سے میں ملکی سیاست سے ہٹ چکا تھا ان 10 سالوں میں ہم نے بڑی کھیل تماشے دیکھے ہمارے بچوں نے بہت کچھ بدلتا دیکھا آج ملک جس حال میں ہے اور گزشتہ چند سالوں سے ملک جس مشکل سے گزرا ہے آپکے سامنے ہے ہم بجائے اوپر جانے کے نیچے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میں خود خاموشی سے گھر بیٹھ جاں تو میں کیسے اپنے ضمیر کو جواب دونگا افغانستان اور بنگلہ دیش کی مثال دیکھیں کہاں سے کہاں پہنچ گئی موجودہ سیاسی جماعتیں سیاسی نہیں سیاسی فرقے بن چکے ہیں ہم نے انہیں سومنات کے بت بنا رکھا ہے ہم نے انہیں پوجنا شروع کردیا ہے آج ہسپتالوں کے بجلی کے اور گیس کے بل عذاب بن گئے ہیں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں یہ کھیل تماشا بند کیا جائے آزادی اظہار رائے کے تحت ملک کو مضبوط بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ آج مسلم لیگ بھی فدوی بن چکی ہے کل ہمارے جیسے لوگ تھے جو سر اٹھا کر چلتے تھے آج کے لوگ کہتے ہیں ہمیں کسی اور نے جتوانا ہے مسلم لیگ ن میں پہلے ہم نے بدعنوانی کا سنا بھی نہیں تھا ضرورت اس امر کی ہے کہ سب مل کر بیٹھیں اور انتقامی کاروائیاں بند ہونی چاہیئں یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ایک کو سزا دی اور چار سال بعد پھر وہ سزا ختم کرکے دوسرے کو سزا دی جائے جس کے خلاف کوئی قانونی کیس ہیں قانون کے مطابق کیس چلائے جانے چاہئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں