پشاور (آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف اگر واقعی دہشتگردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو پہلے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کریں، دہشتگردوں کو واپس لانیوالے نیازی، علوی، فیض، محمودخان اور سیف کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی؟ دہشتگردی کے خاتمے کی کوشش میں سنجیدگی تب مانیں گے جب انکے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
سوات کے حلقہ پی کے 9 کے زیراہتمام مٹہ میں ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ کالام میں کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے وال چاکنگ کی گئی ہے، وضاحت کی جائے کہ اسکے پیچھے کون ہیں؟ ہم واضح کرتے ہیں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ دہشتگردی کے خلاف موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے مجھ سمیت ہر کارکن کو سروں کی قربانیاں بھی دینی پڑیں۔ سوات کے عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور اب وہ کسی بھی صورت دہشتگردوں کی دوبارہ آبادکاری کی اجازت نہیں دیں گے۔ اے این پی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ پختونخوا کے سب سے بڑے لوٹے اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے دعوے کررہے ہیں۔ وضاحت ضروری ہے کہ واقعی یہ اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بننے جارہی ہے؟ ہمیں لوٹاکریسی کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی،پرویزخٹک پختونخوا کا سب سے بڑا لوٹا ہے۔ کیا یہاں اپنے لیڈر کو گالیاں دیں گے تو آپ کو سب کچھ ملے گا؟ آج جو باتیں پرویزخٹک کررہا ہے، اس وقت کیوں نہیں کررہا تھا جب وہ وزیراعلی یا وزیردفاع تھے؟ انہوں نے کہا کہ مانسہرہ اور آج ڈی آئی خان میں لوگوں نے لوٹوں سے استقبال کیا اسی طرح پشتون قوم کو بھی گندے ٹماٹروں اور انڈوں سے استقبال کرنا چاہئیے۔ ملک میں عام انتخابات کے حوالہ سے ایمل ولی خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی انتخابات سے نہیں بھاگ رہی بلکہ ہم چیخ رہے ہیں کہ تاریخ کا اعلان کیا جائے۔ پختونخوا کے زیادہ تر حلقوں پر امیدواران کی نامزدگی ہوچکی ہے اور انتخابی مہم کا آغاز بھی کرچکے ہیں۔ صدرمملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ تجویز کرنے پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئینی مدت ختم ہونے کے بعد صدرمملکت نے ریاست پر خودکش حملے کا پلان بنایا۔صدرمملکت کا انتخابات کی تاریخ تجویز کرنا مذاق کے علاوہ کچھ نہیں۔ الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے صدر کس حیثیت میں تاریخ تجویز کررہے ہیں۔ ہم آج بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے انتخابات کی تاریخ دیں۔ ملک میں بجلی کے ناروابلز اور لوڈشیڈنگ کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ ون یونٹ سے لے کر آج تک ہماری 6000میگاواٹ بجلی چوری کی جارہی ہے اور وہاں پنجاب میں استعمال ہورہی ہے۔ الزام ہم پر لگ رہا ہے کہ یہاں بجلی کی چوری ہورہی ہے، پہلے ہماریوسائل کی چوری کا حساب دینا ہوگا۔ شکر کریں پختونخوا میں لوگ میٹر لگا کر بل دے رہے ہیں حالانکہ ہمارا یہ حق ہے کہ ہم مفت بجلی استعمال کریں۔ وہ دن بھی دور نہیں کہ یہاں اعلان کیا جائیگا کہ کوئی بل نہیں دے گا۔ ہم بجلی استعمال کریں گے کیونکہ یہ ہماری بجلی ہے۔ پختونوں کے وسائل پر کچھ طاقتور حلقے قابض ہیں، اس حوالے سے ہم غلام ہیں اور غلامی کی زنجیریں توڑنے کیلئے ہمیں جدوجہد کرنی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں