مون سون کے ساتویں اسپیل کے زیرِ اثر پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے باعث کئی مقامات پر سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
ملتان، جھنگ اور کبیر والا میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، جبکہ چکوال اور گردونواح میں تین گھنٹے سے وقفے وقفے سے جاری موسلادھار بارش کے نتیجے میں کئی فیڈرز ٹرپ کر گئے اور کلرکہار کے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔ خانیوال، کوٹ ادو، سرگودھا اور وہاڑی سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر خیبر پختونخوا میں پشاور اور مردان کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور نکاسی آب کے ناقص نظام پر عوام نے شکایات کی ہیں۔ بونیر میں بارش سے ریلیف سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں جبکہ متاثرہ گاؤں کو ملانے والا عارضی رابطہ پل بہنے کا خدشہ ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ ستمبر کے پہلے دس دنوں تک جاری رہے گا۔ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا کے چترال، دیر اور چارسدہ جبکہ آزاد کشمیر کے نیلم، پونچھ اور باغ میں سیلاب کے زیادہ خطرات ہیں۔
سندھ کے ضلع تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو میں 112 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جہاں نکاسی آب نہ ہونے سے بازار اور اہم سڑکیں زیرِ آب ہیں۔ آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی بحالی کا کام کیا جا رہا ہے۔ شاہرائے نیلم تا تاوبٹ ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں