تنخواہوں میں اضافہ، ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ کا ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سامنے دھرنا

اسلام آباد (آئی این پی)آل پاکستان ٹینور ٹریک فیکلٹی ایسو سی ایشن(ایپٹا)کے پلیٹ فارم تلے ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ نے منگل کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مرکزی گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا، اس موقع پر ملک بھر کی جامعات میں ٹی ٹی ایس پر کام کرنے والے دو سو سے زائد اساتذہ نے ایچ ای سی سیکر ٹریٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وعدے کے مطابق مہنگائی کے اس دور میں ٹی ٹی ایس اساتذہ کی تنخواہیں فی الفور بڑھائی جائیں، بعد ازاں ایپٹا نمائندگان کے ساتھ ایچ ای سی حکام کے مزاکرات ہوئے جس میں بتایا گیا کہ ایچ ای سی کی جانب سے فنانس ڈویژن کو مراسلہ لکھ دیا گیا ہے ، مگر ایپٹا نے اس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہوں کو بڑھانے کے حوالے سے جو حساب کتاب کیا گیا ہے وہ صحیح نہیں ہے،

ایچ ای سی کی جانب سے دوبارہ مراسلہ لکھنے کے وعدے پرایپٹا نے احتجاجی دھرنہ موخر کر دیا ہے،کمیشن کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیاہے اگر ایک ہفتے میں تنخواہوں سے متعلق حساب ٹھیک کر کے دوبارہ بجٹ مانگا جائے، مراسلہ دوبارہ نہ لکھا گیا تو اساتذہ پھر سڑکوں پر ہوں گے۔ صدر آپٹا ڈاکٹر یاسر شاہ نے کہا کہ ایچ ای سی کی بے حسی کے باعث جامعات میں ٹی ٹی ایس پر کام کرنے والے اساتذہ اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہیں، بہت سے دوسرے مسائل کے ہوتے ہوئے جب مسلسل دوسرے سال بھی ان اساتذہ کی تنخواہ میں اضافہ نہ کیا گیا بلکہ الٹا ٹیکس ریٹ بڑھنے سے کمی ہوگئی تو اساتذہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹی ٹی ایس اساتذہ کی تنخواہ میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے اور آئندہ سے ان اساتذہ کی تنخواہ میں اضافے کو سالانہ قومی بجٹ کیساتھ منسلک کر دیا جائے، مزید بر اں دوران ملازمت وفات پا جانیوالے اساتذہ کے لواحقین انکی تنخواہ کا پچاس فیصد ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے تک دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عاشورہ کے بعد دیکھیں گے اگر ای ڈی ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل کی جانب سے فنانس ڈویژن کو دوبارہ مراسلہ نہ بھیجا گیا اور مطالبات پر عملدر آمد نہ کیا گیا تو ہم پھر سڑکوں پر ہوں گے۔ اس سے قبل ای ڈی ایچ ای سی کی جانب سے وفاقی سیکر ٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کو بھیجے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی ایس تنخواہوں میں اضافے کے لئے کمیشن کو موجودہ مالی سال کے لئے اضافی فنڈنگ کی ضرورت ہے جو بی پی ایس اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ سے مماثلت رکھتی ہو، اس حوالے سے ڈیڑھ ارب کی فنڈنگ فی الفور کی جائے۔۔۔۔

close