خیبر پختونخوا حکومت کا بڑا فیصلہ‎

پشاور(پی این آئی)خیبر پختونخوا میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو صحت کارڈ سکیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت اجلاس میں منشیات کے تدارک کے لیے اقدامات اور کاروائیوں کو مزید تیز کرنے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو کیس تیار کرکے صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔کابینہ کی منظوری کے بعد منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے مراکز بحالی کو بھی صحت کارڈ کے پینل میں شامل کیا جاسکے گا۔

اس موقع پر وزیر اعلی نے پولیس کو صوبہ بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایات جاری ہوئے متعلقہ حکام کو منشیات فروشوں کے خلاف مؤثر کاروائیاں نہ کرنے والے پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے پندرہ دنوں میں ٹاسک فورس کا خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں تمام اضلاع میںمنشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد منشیات کے اجلاس میں صوبے کے چند علاقوں میں پوست کی کاشت پر پابندی اور ان علاقوں میں پوست کی کاشت کے تدارک کے لئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا ہے۔ پوست کی کاشت کو ختم کرنے کے لئے پوست کاشت کرنے والوں کو متبادل فصل کاشت کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی ایک ہفتے میں متعلقہ کاشتکاروں کے ساتھ جرگہ منعقد کر کے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متبادل فصل کاشت کرنے کے لئے بیج وغیرہ صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔اجلاس میں متعلقہ حکام نے وزیر اعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع خیبر میں 200 کنال، مہمند 112 کنال ، صوابی 45 اور مانسہرہ میں 13 کنال رقبے پر کاشت پوست کی فصل تلف کی گئی ہے سال 2024 میں 1141 کلو گرام مختلف اقسام کی منشیات جلائی گئی ہیں جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت 2 ارب روپے بنتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close