خیبر پختونخوا کے وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور 24 گھنٹے سے زائد منظر عام سے غائب رہنے کے بعد اچانک صوبائی اسمبلی میں پہنچ گئے۔گزشتہ روز سے منظر عام سے غائب وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کی آمد پر ایوان میں نعرے بازی کی گئی اور علی امین گنڈاپور اراکین اسمبلی سے ملاقات کی۔
اسمبلی سے خطاب میں علی امین کا کہنا تھاکہ پورے پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کےساتھ کھڑےہیں، پہلے ہم سے پارٹی نشان چھینا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو فارم 45 پر سوا چار کروڑ ووٹ ملا ہے، ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ہے، ہم لوگوں نے مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت مانگی، نہیں دی گئی، منصوبہ بندی سے ہماری پارٹی پر حملہ کیا گیا۔علی امین گنڈا پور کاکہنا تھاکہ ڈی چوک پر پہنچنے کا کہا تھا اور وہیں پر پہنچے، کل اسلام آباد پولیس نے کے پی ہاؤس پر دھاوا بولا، شیلنگ کی، توڑ پھوڑ کی، اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں ، میں ساری رات وہیں تھا،انہیں نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو کے پی اسمبلی کے فلور پر آکر معافی مانگنا ہوگی، آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں، گرفتار کرنا ہے تو کرے، میں یہاں کھڑا ہوں، آئی جی کےپی ہاؤس کی توڑی گئی ہر چیز بنا کردے گا، میری گاڑی لے گئے، میرے گارڈ لے گئے، ہمارے ٹیکس پر یہ سرکاری غنڈابنا ہوا ہے، ہم اپنی بےعزتی کا بدلہ لیں گے، آئی جی اسلام آبادکےخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ آئی جی سن لو، میں کل پوری رات ادھر تھا، کسی نے گرفتار نہیں کیا، رات بھر کے پی ہاؤس میں تھا، کے پی ہاؤس میں کئی بار پولیس نے چھاپے مارے، میں دیکھ رہا تھا، پورے 12 اضلاع سے گزر کر یہاں پہنچا ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں