پنجاب کے ڈاکٹروں نے سرکاری افسران کا علاج نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، وجہ کیا بنی؟

گجرات (پی این آئی)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) پنجاب کی مرکزی قیادت نے گجرات میں ہنگامی پریس کانفرنس اور کنونشن میں ہیلتھ کیئرکمیشن لاہور کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔

پی ایم اے اور وائے ڈی اے پنجاب کی قیادت کا کہنا ہے کہ 24 جولائی کو پنجاب کے 42 اضلاع کے ڈاکٹرز کو دھرنے کی کال دیدی گئی ہے۔پی ایم اے پنجاب کے صدر کرنل (ر) غلام شبیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں دھرنا ہوگا، مطالبات منظور نہ ہونے پر آئندہ کا لائحہ عمل وضع کریں گے، دوسرے مرحلے میں بیوروکریسی سمیت سرکاری آفیسرز کا علاج نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔صدر وائے ڈی اے پنجاب شعیب نیازی کا کہنا ہے کہ ایڈہاک ڈاکٹرز کو ریگولر کیا جائے، دیہاڑی پر ڈاکٹر رکھنے کی پالیسی منظور نہیں۔

ڈاکٹرز کی دونوں تنظیموں نے ری ویپمنگ کے دوران پیش آنے والے حادثات اور ہلاکتوں کا مقدمہ سیکرٹری ہیلتھ علی جان پر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔شعیب نیازی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو مستقل نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہے۔پی ایم اے سنٹرل کے صدر ڈاکٹر اظہار چوہدری نے کہا کہ سرکار کے بڑے دفاتر میں چھوٹے لوگ براجمان ہو چکے ہیں، جن کا ہیلتھ سے کوئی تعلق نہیں وہ طاقت کے بل بوتے پر ہیلتھ سسٹم کو چلا کر اسے تباہ کر رہے ہیں، ہسپتالوں میں مریضوں کو آنے والی مشکلات کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں