لاہور(پی این آئی)پنجاب اسمبلی میں مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کردیا گیا۔
بجٹ تقریر کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ آج اس حکومت کا پہلا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جارہا ہے، پنجاب میں ترقی کا آغاز ہوگیا ہے۔بجٹ دستاویزات کے مطابق صوبائی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا نہ ہی موجودہ ٹیکسزکی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے، ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیو میں 53 فیصد کا اضافہ کیا جائے گا۔گزشتہ سال ریونیو ہدف 625 ارب روپے تھا جبکہ موجودہ ریونیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے اور یہ ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے25 فیصد اورپنشن میں 15فیصد اضافےکی منظوری دی گئی ہے جبکہ صوبے میں کم ازکم اجرت کو 32 ہزار سے بڑھا کر37 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے مہنگائی کے مسئلے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی، ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ کرنے والے اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیے۔وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ بجٹ کا مجموعی حجم5 ہزار 446 ارب روپے ہے، کل آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 643 ارب 40 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، 842 ارب روپے ڈویلپمنٹ اخراجات تجویز کیے گئے ہیں جبکہ سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پراجیکٹ شامل ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں