سرکاری سرپرستی میں ذخیرہ اندوزی، آٹے اور چینی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

کراچی(آئی این پی)شہر قائد میں آٹے اور چینی کی قیمت بلندترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کا ذمہ دار محکمہ خوراک سندھ کو ٹھہرایا گیا ہے۔چئیرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین چوہدری عامر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ پہلے گندم کراچی لانے پر پابندی اور رشوتوں سے گندم لانے کی اضافہ شدہ لاگت سے آٹا مہنگا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں بڑے پیمانے پر گندم سرکاری سرپرستی میں ذخیرہ کرلی گئی ہے۔چیئرمین فلو ملزم ایسوسی ایشن سندھ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلور ملوں کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دے۔

عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہے جو کراچی 93روپے فی کلو کی لاگت پر پہنچ سکتی ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ درآمدی گندم آنے سے سندھ میں فوری طور پر فی کلوگرام آٹے ک قیمت 50روپے سستی ہوجائے گی۔ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین رف ابراہیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ تھوک مارکیٹ میں صرف دو دن کے دوران فی کلوگرام چینی کی قیمت 3روپے مہنگی ہوگئی ہے جبکہ ہول سیل میں چینی کی فی کلو قیمت 135روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی اور آٹے کی قیمت بے لگام ہوگئی ہے۔ رف ابراہیم نے بتایا کہ سٹے باز اور شوگر مافیا کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے، گذشتہ تین ہفتوں میں چینی کی فی کلو قیمت میں مجموعی طور پر 21روپے کا غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے جبکہ ریٹیل میں فی کلو چینی کی قیمت 150روپے کی بلندترین سطح پرجا پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی اور آٹے کی قیمت بڑھانے میں ذخیرہ اندوز اور سٹے باز مافیا ملوث ہیں، جوڑیا بازار میں آٹے کی فی کلو قیمت 147روپے ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close