آٹے کے 100 ٹرک بھیج کر ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا کی روزانہ کی ضرورت 12 ہزار میٹرک ٹن ہے، اہم عہدیدار نے واضح کر دیا

پشاور(آئی این پی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے پیٹرول و ڈیزل سمیت ہر چیز کی قیمت میں اضافہ کرکے اب آٹے پر سیاست شروع کر دی ہے، آٹے کے 100 ٹرک بھیج کر ڈرامہ رچایا جا رہا ہے جبکہ صوبے کی روزانہ کی ضرورت 12 ہزار میٹرک ٹن ہے۔ جبکہ خیبرپختونخوا حکومت 10 لاکھ غریب خاندانوں کے لیے فوڈ پروگرام شروع کر رہی ہے۔

اپنے دفتر سے جاری ایک وڈیو پیغام میں بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔ پٹرول، ڈیزل اور کھانے کے تیل و گھی سمیت ہر چیز مہنگی کر دی گئی ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو پنجاب سے گندم کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں جبکہ امپورٹڈ حکومت کے پاس ڈرامہ رچانے کے لیے 100 ٹرک ضرور موجود ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گندم اور آٹے کی قلت کی وجہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے مقررہ ہدف سے زیادہ اوپن مارکیٹ سے گندم کی خریداری ہے۔ گزشتہ سال 2.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدی گئی تھی جبکہ رواں سیزن میں دُگنی 5 ملین میٹرک ٹن گندم خرید لی گئی ہے جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی قلت پیدا ہوئی اور خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمتوں پر اثر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے خیبرپختونخوا کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 10 کلو آٹے کے 40 ہزار کے قریب تھیلے بھیجے ہیں جو کہ 400 میٹرک ٹن بنتا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کی آٹے کی روزانہ کی کھپت 12 ہزار میٹرک ٹن ہے۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت آٹے پر سیاست کر کے شوبازی نہ د کھائے کیونکہ خیبرپختونخوا کے عوام ان کے سب کرتوتوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہیں چاہیے کہ حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف پہنچائیں نہ کہ ڈرامہ بازیوں سے کام لیں اور اس طرح کے پروپیگنڈا کرنے سے گریز کرے۔ معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت فوڈ کارڈ پروگرام کے تحت غریب شہریوں کو ریلیف فراہم کرے گی۔ اس پروگرام سے 10 لاکھ غریب خاندان اور 50 لاکھ شہری مستفید ہوں گے جن کی ماہانہ آمدن 26 ہزار سے کم ہے۔ منصوبے کے تحت مستحق شہریوں کو ماہانہ بنیادوں پر نقد رقم دی جائے گی جس سے وہ اشیاء خوردونوش کی خریداری کر سکیں گے۔ یہ منصوبہ اس ماہ شروع کیا جا رہا ہے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں