جناح ہسپتال، نیا ایمرجنسی ٹاور ، ٹراما سنٹر 250 بیڈز پر مشتمل ہو گا، 24بیڈکی کارڈیالوجی ایمرجنسی بھی قائم کی جائے گی

لاہور(آئی این پی) وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ 7ارب75کروڑ روپے کی لاگت سے ایمرجنسی بلاک اورٹراما سینٹر بنایا جائے گااوراس منصوبے کو اگلے سال جون تک مکمل کیا جائے گا،بزدار حکومت سیاسی محاذ کے ساتھ عوام کو صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کیلئے بھی ان ایکشن۔ ہفتے کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جناح ہسپتال کے نئے ایمرجنسی ٹاور و ٹراما سنٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو نئے ایمرجنسی ٹاورو ٹراما سنٹر کے حوالے سے بریفنگ دی گئی-

وزیر اعلی عثمان بزدار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7ارب75کروڑ روپے کی لاگت سے ایمرجنسی بلاک اورٹراما سینٹر بنایا جائے گااوراس منصوبے کو اگلے سال جون تک مکمل کیا جائے گا-نیا ایمرجنسی بلاک اور ٹراما سنٹر 250 بیڈز پر مشتمل ہو گا-8فلور پر مشتمل ایمرجنسی ٹاور میں بیسمنٹ،گراؤنڈ فلور اوردیگر 6فلورشامل ہیں۔منصوبے میں میڈیکل اینڈ سرجری ٹرائیج ایریا(Triage Area)،اوور فلو بیڈز،میڈیکل اینڈ الائیڈ سرجری،کارڈیالوجی ایمرجنسی،ڈائیلسز،سرجیکل اینڈ الائیڈ سرجری، آرتھوپیڈک، نیوروسرجری، ICU، HDU اور دیگر شعبہ جات شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ 24بیڈز کی کارڈیالوجی ایمرجنسی بھی قائم کی جائے گی۔ -انہوں نے کہا کہ لاہور میں 3 نئے ایمرجنسی بلاک و ٹراما سینٹرز بنیں گے اورنئے ایمرجنسی بلاک و ٹراما سینٹرز میں 800 بیڈز کی گنجائش ہوگی-جناح ہسپتال کے بعد سروسز ہسپتال میں بھی نئے ایمرجنسی بلاک کا جلد سنگ بنیاد رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں گزشتہ 30سال سے کوئی نیا جنرل ہسپتال نہیں بنایاگیاجبکہ ہماری حکومت نے لاہور میں فیروز پور روڈ پر ایک ہزار بیڈ پر مشتمل نئے جنرل ہسپتال پر کام کا آغاز کر دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے صوبے بھر کے عوام کیلئے نیا پاکستان صحت کارڈ متعارف کرایا ہے اور400ارب روپے کا یہ منصوبہ اپنی مثال آپ ہے۔پنجاب حکومت نے ہیلتھ کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے – وزیر اعلی نے کہا کہ اپنی ہیلتھ کی سیاسی و انتظامی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں – صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد،، حامد یار ہراج ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور، چیف سیکرٹری، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، کمشنر لاہور ڈویژن، سیکرٹری اطلاعات، ڈپٹی کمشنر لاہور، چیف ایگزیکٹو آفیسر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں