پشاور(آ ئی این پی)صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا ہے کہ بلدیات کا بہترین نظام وزیراعظم عمران خان کا وژن اور پی ٹی آئی کے منشور کا اہم حصہ رہا ہے۔ 2015-2019 کے بلدیات کا بہترین نظام چلایا گیا، محلے اور گلی کی سطح پر عام عوام کو ریلیف پہنچایا گیا۔ کامران بنگش کا کہنا تھا کہ 19 دسمبر 2021 کے لئے پی ٹی آئی کے سب امیدوار اور کارکنان اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 400 سے زائد پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکنوں نے ٹکٹ کے لئے اپلائی کیا جن میں 66 کارکنان فائنل ہوئے۔ جتنے بھی کارکنان نے اپلائی کیا، وہ سب پاکستان تحریک انصاف کا اثاثہ ہیں، پارٹی کو ان پہ فخر ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹکٹ کے لئے گراس روٹ لیول پر کارکنوں سے مشاورت کی۔ 66 تحصیل میں ہر تحصیل سے پی ٹی آئی نے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ منتخب امیدوار پی ٹی آئی کے کارکنوں کا انتخاب ہیں۔
ہم بہترین امیدوار الیکشن کے لئے سامنے لائے ہیں۔ کامران بنگش کا کہنا تھا کہ 17 اضلاع میں 3 قبائلی اضلاع بھی شاملِ ہیں جہاں ہم نیا بلدیاتی نظام لے کر آئے ہیں۔ جو 70 سال سے اس سے محروم تھے۔ 2021 میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اور 2022 میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ کرایا جائے گا۔ ہم ویلج کونسل، نیبرہوڈ کونسل، تحصیل ناظم اور سٹی مئیر الیکشن کو کلین سویپ کریں گے۔ پی ٹی آئی اب بھی سب سے مقبول سیاسی جماعت ہے۔صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ ہمارے 66 تحصیلوں میں مندرجہ ذیل امیدوران ہیں۔
ضلع باجوڑ تحصیل خار سے لقمان، تحصیل نواگئی سے ڈاکٹر خلیل الرحمن۔ضلع بنوں سے بنوں سٹی کے لئے اقبال جدون، تحصیل ڈومیل سے اسرار خان، تحصیل بابا خیل سے مامون رشید، تحصیل کاکی سے جنید الرشید خان، تحصیل وزیر سے نور دراز، تحصیل میریان سے شاہد خان۔ضلع بونیر تحصیل خدوخیل سے محمد افسر خان، تحصیل طوطالی(مندانر) سے سید معمبر، تحصیل گاگرہ سے سلارجحان، تحصیل چاگرغزی سے شریف خان، تحصیل گدھیزئی سے شیرعالم، تحصیل طہ ڈگر سے روزی خان۔ضلع چارسدہ میں تحصیل چارسدہ کے لیے ظفر خان، تحصیل شبقدر سے شاھداللہ، تحصیل تنگی سے ارشاد۔ ضلع ڈی آئی خان میں ڈی آئی خان سٹی سے کیپٹن عمر آمین، تحصیل پہاڑپور سے کامران ذیشان شاہ، کلاچی سے عاریض گنڈاپور، درابن سے بابر بادشاہ، درازندہ سے محمد سہیل، پڑھاو سے محمد فضل الرحمن۔ ضلع ہنگو سے ہنگو کے لیے نور آواز ایڈووکیٹ، تحصیل ٹل سے جاوید حسن۔ ضلع ہری پور سے تحصیل ہری پور کے لئے اختر نواز خان جدون، تحصیل غازی کے لیے ملک نوید اقبال، تحصیل خانپور کے لیے راجہ شہاب سکندر۔ ضلع کرک سے تحصیل تخت نصرتی کے لیے سجاد احمد خان، بانڈہ داود شاہ سے عنایت، کرک سے عظمت خٹک۔ضلع خیبر میں تحصیل باڑہ سے عبدالغنی، تحصیل جمرود سے محمد صادق، تحصیل لنڈی کوتل سے عدنان شنواری۔
ضلع کوہاٹ سے کوہاٹ سٹی کے لئے سلمان شنواری، تحصیل درہ آدم خیل سے سیف الرحمن، تحصیل لاچی سے سائیم قریشی، تحصیل گمبت سے ساجد۔ضلع لکی مروت میں لکی مروت سے ڈاکٹر اقبال، تحصیل غزنی خیل سے محمد سلیم خان، تحصیل بھٹنی سے نور گل، تحصیل سرائے نورنگ سے محمد احسان اللہ۔ضلع مردان میں مردان سٹی سے لکھر خان، تحصیل کاٹلنگ سے زرشاد، تحصیل تخت بھائی سے خاور مہمند، تحصیل گڑھی کپورا سے شاہ فیصل خان، تحصیل رستم سے مظفر سید۔ ضلع مہمند تحصیل اپر مہمند سے حافظ امیراللہ، تحصیل لوئر مہمند سے نوید احمد، تحصیل بیزئی سے ایاز خان۔ضلع نوشہرہ میں تحصیل نوشہرہ سے اسحاق خٹک، تحصیل پبی سے ابراہیم شاہ، تحصیل جہانگیرہ سے کامران رازق۔ضلع پشاور میں پشاور سٹی سے رضوان بنگش، تحصیل بڈبیر سے سمیع اللہ، تحصیل شاہ عالم سے ارباب وقاص، چمکنی سے نبی جان، حسن خیل سے حفیظ الرحمن، متھرا سے محمد احتشام، پشتخرہ سے جبار خلیل۔ضلع صوابی میں تحصیل لاہور سے سہیل خان تورڈھیر، تحصیل رزڑ سے بلاند اقبال، صوابی سے عطائاللہ خان، تحصیل ٹوپی سے محمد سہیل۔ ضلع ٹانک میں تحصیل ٹانک سے محمد رمضان، تحصیل جندولہ سے سید بادشاہ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں