جنوبی وزیرستان رستم بازار وانا میں جے ائی اور قبائلی یوتھ جرگہ کی جنگلات کی تحفظ کے لیے ریلی

وانا (قسمت اللہ وزیر) ضلع جنوبی وزیرستان رستم بازار وانا میں میں جے ائی اور قبائلی یوتھ جرگہ نے جنگلات کی تحفظ کے لیے ریلی نکالی گئی۔ جس میں علاقے کے مشران اور نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقعہ پر قبائل یوتھ جرگہ کے رہنماوں نے کہا کہ جنگلات کے کٹاؤ کی وجہ سے نہ صرف

ماحول بلکہ انسان اور دوسرے جانوروں کی حیاتیاتی تنوع پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک درخت کو کاٹتے ہوئے انسان خود اپنے پیروں پر کلہاڑی مار رہا ہے۔ جنگلی جانوروں کی بقاء اور انسانی صحت کے لئے بڑے خطرے پیدا ہو رہے ہیں۔ جنگل کاٹنے کے چند نقصانات اس طرح ہیں۔ جنگل کے کاٹنے سے زمینی کٹاؤ کا خطر ہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کے فوائد سے با خبر ہوں اور ان میں یہ شعور پیدا کیا جائے کہ جنگلات کی کٹائی سے کون کون سی تباہی آسکتی ہے، ورنہ آنے والے دنوں میں اس کے بھیانک نتا ئج سے ہم خود کو بچا نہیں پا ئیں گے، ہماری ذمہ داری یہ بھی ہے کہ ہم شجر کاری کو فروغ دیں اور پھر اس کی اسی طرح دیکھ بھال کریں جیسے ہم اپنے کسی قیمتی اثاثہ کی دیکھ بھال کرتے ہیں، تا کہ اس کے ذریعے ایک صاف شفاف آب وہوا میسر ہو سکے۔ ملک کے نوجوان چاہیں تو ماحول کو درپیش اس عظیم خطرے سے آسانی سے نمٹ سکتے ہیں، البتہ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، پہلے زمانے میں لوگ اپنے گھر، دروازے اور آس پاس شوق سے پیڑ پودے لگایا کرتے تھے، تاکہ ان سے مکان اور اردگرد کی خوب صورتی بھی برقرار رہے اور صاف و صحت بخش آب و ہوا بھی میسر ہو، ضرورت ہے کہ خاص طورپر نئی نسلوں میں اس تصور کو عام کیاجائے، جب تک معاشرے کا باشعور طبقہ درخت اور جنگلات کی اہمیت کو نہیں سمجھتا اور شجرکاری و درختوں کی حفاظت پر دھیان نہیں دیتا، ہمارے سر سے گلوبل وارمنگ کا خطرہ ٹلنے والا نہیں ہے۔ لہذا ہمیں ہر حال میں اپنے موجودہ رویے کو بدلنا چاہیے اور ماحولیات کے تحفظ میں جن وسائل کی ضرورت ہے، انہیں اختیار کرکے اپنے اور اپنے معاشرے کے تحفظ کا سامان کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگلات کے تحفظ اور ان کی بقاء کی ذمہ داری انسانوں پر عائد ہوتی ہے۔ اس کے لئے سرکاری اور عوامی سطح پر منصوبہ بند اقدامات کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔

close