لاہور( پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے اگر مریم نواز کو وزیراعلیٰ نامزد کیا تو حمایت کریں گے، ہمیں اعتماد ہے کہ ٹاپ لیڈرشپ کا ہرفیصلہ اچھا ہوگا۔
آئندہ حکومت کمزور نہیں ہوگی بلکہ مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پبلک فِگر کا کوئی بھی معاملہ نجی نہیں ہوتا، اس اور فیملی کے سارے معاملات پبلک سکروٹنی کے دائرے میں آتے ہیں، یہ بات بالکل غلط ہے کہ پرائیویٹ معاملہ ہے، اگر عدت کا معاملہ نجی معاملہ ہے تو پھرتوشہ خانہ کا معاملہ بھی نجی ہے گھڑی لی اور بیچ دی، سائفر کا معاملہ بھی وہ کہتے کہ میرا ہے، اس لئے جب آپ عوامی زندگی میں ہوتے ہیں تو کوئی چیز نجی نہیں ہوتی۔مطلب کل کو کوئی کہہ دے کہ کسی کا بچہ کرپشن کررہا ہے تو آپ کو کیا مسئلہ ہے؟چھ چھ سات سات سال ان کے وکلاء نے مختلف تاریخیں لی ہیں، ابھی بھی ڈیڑھ دو سال سے عمران خان کے وکلاء تاخیری حربے اپناتے رہے، اب عدالتی سسٹم نے بھی تو حرکت میں آنا تھا۔ میاں نوازشریف اور مسلم لیگ ن کی اکثریت واضح دکھائی دے رہی ہے۔
پی ٹی آئی کی مقبولیت کے دعوے دم توڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم گنتی نہیں کرتے کہ کتنی سیٹیں لیں گے، محنت کررہے ہیں اور نتائج اللہ پر چھوڑ رہے ہیں، احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ کی سیاسی سمجھ بوجھ زیادہ ہوگی لیکن میں نے کبھی زندگی میں حساب نہیں کیا۔ میرا نہیں خیال کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کمزور بنے گی، آئندہ حکومت مستحکم ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے فیصلہ ہوگا تو ٹاپ لیڈرشپ کا ہوگا، میاں نواز شریف اگر مریم نواز کو وزیراعلیٰ نامزد کریں گے تو حمایت کریں گے، کیونکہ میاں نوازشریف پر اعتماد ہے وہ جو بھی فیصلہ کریں گے اچھا ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ باربار کہہ رہاہوں کہ اگر پیپلزپارٹی نے 16ماہ ساتھ گزارے ہیں تو پھر ہوجائے گی،پیپلزپارٹی کے ساتھ دوبارہ الحاق ہونا ہوا تو ہوجائے گا۔
پیپلزپارٹی اگرشہید بے نظیر بھٹو کے ورثے میثاق جمہوریت کو سامنے رکھے گی تو پھر دوبارہ اتحاد ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پرانے لوگوں کو کم ٹکٹ دیئے ، زیادہ ترنئے چہرے اور کالے کوٹوں والوں کو لے آئے تاکہ ان پر کوئی مقدمہ نہ ہوسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں