حملہ نہیں حادثہ تھا‘ بلال احمد ورک کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کا جھوٹ بے نقاب کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تاریخ میں توسیع کے بعدآج 24 دسمبر کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن ہے۔اور پی ٹی آئی رہنماوں کا کہناہے کہ انہیں کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے اور تحریک انصاف کی حمایت کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز سے متعدد پوسٹ وائرل ہو رہی ہیں جس میں دعویٰ کیاجا رہاہے کہ پی ٹی آئی رہنمابلال ورک کاغذات نامزدگی جمع کرانے گئے جس پر پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ ’پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے بلال ورک کو پنجاب پولیس نے اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے گئے تھے۔ ان کے بھائی کو اغوا کر لیا گیا ہے۔‘
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیاکہ ’پنجاب پولیس کوئی مقدمہ درج نہیں کر رہی اور بلال ورک کو کھلے عام کہہ دیا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ کیا یہ ’لیول پلئنگ فیلڈ‘ ہے؟ پی ٹی آئی کے امیدواروں پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے، ان کے گھروں پر چڑھائی کی جا رہی ہے، توڑ پھوڑ کی جا رہی ہے اور انہیں کھلم کھلا دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ وہ الیکشن نہ لڑیں۔‘
صحافی حسن ایوب خان نے لکھا کہ 8 دسمبر کو بلال ورک صاحب حادثے میں زخمی ہوتے ہیں اور اس کو بھی کاغذات نامزدگی چھیننے کا واقع بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی والے دو نمبری میں کسی کو آگے نہیں نکلنے دیتے۔
صحافی فخر درانی نے اینکر پرسن صابر شاکر کو میشن کرتے ہوئے لکھا کہ سوشل میڈیا پر دیکھاصرف صابر شاکر صاحب ہی نہیں عمران ریاض خان اور باقی بھی کچھ صحافی بلال ورک کے حادثے بارے فیک نیواز پھیلا رہے ہیں۔ کم از کم مجھے عمران ریاض بارے یہ امید تھی کہ جس کرب اور مشکل حالات کا سامنا کرکے وہ واپس آئے ہیں اب وہ ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، نہ کوئی فیک نیوز پھیلائیں گے۔ بلکہ صاف ستھری صحافت کریں گے۔ لیکن لگتا ہے شاید میں نے غلط امید لگائی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما بلال ورک کی اہلیہ عائشہ منظور وٹو نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر پی ٹی آئی دعووں کی تردید کرتے ہوئے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ مجھے پیغامات اور کالز موصول ہورہے ہیں لہٰذا یہ واضح کرنا ہے کہ میرے شوہر چوہدری بلال احمد ورک سابق ایم این اے بالکل ٹھیک ہیں سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی تمام افواہیں جھوٹی اور سراسر جھوٹ ہیں خاص طور پر ان کی زخمی آنکھ والی تصویر . چند ہفتے قبل ایکسیڈنٹ ہوا اور حامد لطیف ہسپتال لاہور سے آنکھ کا معمولی آپریشن ہوا اور اب مکمل صحت یاب ہیں الحمدللہ

close