اسلام آباد (پی این آئی) سینئر سیاسی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے، چند روز میں پریس کانفرنس میں باضابطہ اعلان کریں گے۔
سردار لطیف کھوسہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ جلد ہی تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کرنے والے ہیں، جس کا اعلان وہ چند روز میں باضابطہ طور پر پریس کانفرنس کے دوران کریں گے۔سردار لطیف کھوسہ سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا وہ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے مجھ سے پارٹی میں شمولیت کی استدعا کافی عرصے سے کر رکھی ہے، میں نے اپنی فیملی اور دوستوں سے اسی حوالے سے مشاورت کی جس کے بعد فیصلہ کیا، جس سے باضابطہ طور پر پریس کانفرنس میں آگاہ کروں گا۔یادرہے کہ جیل میں موجود عمران خان نے بھی سردار لطیف کھوسہ کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی تھی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بس یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن وہ لڑیں گے یا پھر ان کے صاحبزادے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے انتخابات میں بیوروکریسی کی خدمات سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیے جانے کے حوالے سے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انتخابات کے حوالے سے تمام ابہام آج ختم ہوگیا ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، جیسا کہ سپریم کورٹ نے بھی قرار دیا تھا کہ 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب قطعاً کوئی ابہام باقی نہیں رہا کہ یہ جائے گا یا وہ ہو جائے گا، سپریم کورٹ نے بے یقینی کی صورتحال ختم کردی ہے، تاہم سپریم کورٹ کے جج کو نوٹس دینا چاہئے تھا وکیل کو نہیں، وکیل تو اوٹ پٹانگ پٹیشنز فائل کرتے رہتے ہیں، جس پر اکثر اوقات انہیں عدالتوں سے جرمانے بھی کیے جاتے ہیں۔انتخابات میں ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی سے متعلق سوال پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ نگران حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا تسلسل ہے، یہ نیوٹرل نہیں ہیں۔سینئر سیاسی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ قانونی تقاضا ہے کہ نیوٹرل سیٹ اپ بنایا جائے، کیونکہ انتخابی عملہ حکومت کے تابع نہیں ہونا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جوڈیشل افسران کا مطالبہ کر رہی ہے جو کہ حکومت کے تابع نہیں ہوتے ہیں، عمیر نیازی کی درخواست غلط نہیں تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے، عدالت کا عبوری حکم آیا ہے، ابھی فریقین کو نوٹسز جاری ہوئے ہیں اور باقاعدہ سماعت ہوگی۔سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وکیل عمیر نیازی کی جانب سے درخواست واپس بھی لی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں