اسلام آباد(پی این آئی ) توشہ خانہ تحائف کی غیر قانونی فروخت پر نیب تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
نیب کی تفتیشی ٹیم نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔نیب نے بشریٰ بی بی کو 11 دسمبر کو صبح 10 بجے طلب کرلیا۔ نیب نے بشریٰ بی بی کو پیشی کے لیے آخری موقع دے دیا ۔ نیب نے بشری بی بی کو تمام تحائف اور تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کر دی۔نیب نے گولڈ نیکلس ، ہیرے کی انگوٹھیاں اور بریسلٹ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی۔29 اگست2023ء کو سابق خاتون اول بشری بی بی کے وکلا انتظار پنجوتھا اور لطیف کھوسہ توشہ خانہ تحائف نیلامی کیس میں احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے تھے۔اس موقع پر بشری بی بی نے کمرہ عدالت میں حاضری لگائی جس پر ڈیوٹی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ بشری بی بی نے دستخط کردیے ہوں تو انہیں کمرہ عدالت سے روانہ کردیں۔عدالت نے بشری بی بی کی 5 لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔وکیل صفائی لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج بشری بی بی کو نیب نے شامل تفتیش کرنے کے لیے بلایا تھا۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے بھی بشری بی بی نے جیل جانا ہے، بشری بی بی کو نیب کو بلانا ہی نہیں چاہیے، خاتون ہیں، سوالات مہیا کردیں۔
وہ بطورخاتون اول بھی کسی پروگرام میں کبھی نہیں گئیں۔اس موقع پر ڈیوٹی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تفتیشی افسر یا پراسیکیوٹر کو کمرہ عدالت میں بھی بلایا۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ آج بشری بی بی دستیاب نہیں، کل نیب چلی جائیں تو مسئلہ تو نہیں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی معاملہ میری ڈومین میں نہیں، نیب بتائے گی۔عدالت میں وکیل صفائی لطیف کھوسہ نے کہا کہ بشری بی بی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے جیل گئیں، جیل افسر نے کہا جیل میں کھانا دینا ہے تو 10 ہزار روپے دیں، جیل افسر نے بشری بی بی کو کہا آپ کی مرضی کا کھانا دے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بعد میں الزام لگادیا کہ بشری بی بی نے رشوت دینے کی کوشش کی، بشری بی بی تب سے ڈری ہوئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں