پاکستان کو درپیش حقیقی خطرے کی نشاندہی کر دی گئی

کراچی (آئی این پی) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی بات کرنا اب فیشن نہیں رہا بلکہ حقیقی خطرہ بن چکی ہے۔ اس خطرے کو نظر انداز کرنا خودکشی کے مترادف ہوگا۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لئے وسائل کا انتظام کرکے بھرپور کوشش کی جائے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان دس ملکوں میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں پاکستان کی معیشت کو 2022 کے سیلابوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، 33 ملین لوگ متاثر ہوئے جبکہ 1700 سے زائد قیمتی جانیں بھی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کن بارشوں کی نظر ہو چکی ہیں، مگر اس خطرے سے مستقل بنیادوں پر نمٹنے کے لیے ابھی تک کوئی جامع منصوبہ بندی نہیں کی جا سکی ہے جو افسوسناک ہے۔ اس سلسلے میں ہمیں خود ہی کام کرنا ہوگا کیونکہ عالمی برادری اس ضمن میں وعدوں کے علاوہ کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے۔ میاں زاہد حسین نیمزید کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی اس کمزوری کا ادراک کرتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اس سلسلے میں نتیجہ خیز پیش رفت کی جائے، بجٹ میں اس شعبے کو اہمیت دی جائے اور سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جائے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ان معاملات کے لئے بہترڈیٹا بیس بنایا جائے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائیں اور ان میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت اس سلسلے میں کام کی رفتار بڑھائے تاکہ آنے والی حکومت کو مکمل پلان مل سکے جس پر وہ عمل درآمد کرکے ملکی مستقبل کو محفوظ بنائیں۔ اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر حلقوں سے مشاورت کی جائے تاکہ معاملات بہتر سمت میں آگے بڑھ سکیں۔ میاں زاہد حسین مزید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں بیس سے پچیس ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا فیصلہ خوش آئند ہے جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے جبکہ کاروباری برادری کا اعتماد بھی بڑھے گا۔ دوست ملک توانائی پورٹ آپریشنز، معدنیات، بینکنگ اور فوڈ سیکورٹی سمیت متعدد شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا جو معیشت کے لئے اچھی خبر ہے۔ اس سیعوام کی حالت بھی بہتر ہوجائے گی جو کئی سال سے مہنگائی کے بوجھ تلے سسک رہی ہے۔ سرمایہ کاری کا فیصلہ پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثار کے بعد کیا گیا ہے جس کا کریڈٹ سیاسی وعسکری قیادت کو جاتا ہے جس پر آئی ایم ایف بھی کئی سالوں کے بعد مطمئن نظرآرہا ہے۔ میاں زاہد حسین نیمزید کہا کہ سرمایہ کاری سہولت کونسل کو مزید فعال بنا کر اسکا کردار بڑھایا جائے تاکہ ملک ی معیشت دوبارہ پٹری پر چڑھ کر ترقی کا سفر شروع کر سکے۔

close