اسلام آباد(پی این آئی ) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے تصدیق کر دی ہے کہ ذیلی کمیٹی نے چئیرمین پی ٹی آئی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا ہے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نےکہا کہ نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں کے نام دئیے۔ذیلی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چئیرمین اور دیگر رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی حتمی منظوری کابینہ دے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں قابلِ احترام ہیں۔شفاف الیکشن یقینی بنائے جائیں گے۔الیکشن کمیشن جو بھی کہے گا حکومت مکمل تعاون کرے گی۔خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر 28 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کے اجلاس میں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی اور وزیر مواصلات و ریلویز شاہداشرف تارڑ نے شرکت کی، اجلاس میں وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کے افسران بھی شریک تھے۔ اجلاس میں ای سی ایل سے متعلق مختلف نوعیت کے کیسز کا جائزہ لیا گیا، ذیلی کمیٹی نے مختلف محکموں اور اداروں کی طرف سے بھیجے جانے والے 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔
13 مختلف نوعیت کیکیسز کو ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش بھی کی گئی، عدلیہ کی ہدایات پر 7 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی، نظر ثانی کیلئے پیش کی گئی اپیلوں میں سے 3 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی۔ ذیلی کمیٹی کی سفارشات حتمی منظوری کیلئے نگران وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائیں گی، نیب کی سفارش پر 190 ملین پاونڈ اسکینڈل (القادر ٹرسٹ کیس) میں عمران خان سمیت 29 افراد کو ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی۔ واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی ای) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں