اسلام آباد(آئی این پی )سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں نے 22تعلیمی اداروں کے قیام کے بل منظور کرلیئے ،22بلوں میں صرف 6تعلیمی ادارے ہی ایچ ای سی و دیگرقواعدوضوابط پرپورے کرتے تھے ،کمیٹی نیادارے بنانے والوں کے فیس(چہرے) دیکھ کر بل منظورکرلیے،پہلے سے کراچی میں دو یونیورسٹیوں کے چارٹر لینے والے جس میں سے ایک یونیورسٹی بندہوگئی ہے وہ بھی مزید دویونیورسٹیاں لینے کے لیے آئے جن میں سے ایک مزید یونیورسٹی بنانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ ایک یونیورسٹی کا چارٹر منظور نہیں کیا،
ایچ ای سی حکام نے بتایا ان کے پاس پہلے ہی دو یونیورسٹیاں ہیں ایک بندہوگئی ہے جس یونیورسٹی کاچارٹر لے رہے ہیں اس کی عمارت دور کی بات اسلام آباد میں زمین تک نہیں ہے ۔قائمہ کمیٹی تعلیم نے 11یونیورسٹیوں کے قیام کے بل ایجنڈے کے محرک و بلکل ہی ریکورائرمنٹ پوری نہ کرنے پر منظور نہیں کئے ۔ قائمہ کمیٹی تعلیم کی طرف سے پاس کئے گئے 19اعلی تعلیمی اداروں کے بلوں میں سے 5ہی ایچ ای سی کی کے معیار پر پورا اترتی ہیں جن میں عسکری انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل، میٹروپولیٹن انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل،رحیم جان یونیورسٹی بل، اسلام آباد یونیورسٹی آف کمیونیکشن اینڈ امرجنگ سائنسز بل اور کالام بی بی انٹرنیشنل ویمن انسٹیٹیوٹ بنوں ترمیمی بل شامل ہیں جبکہ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کی طرف سے پاس کئے گئے 3اعلی تعلیمی اداروں کے بلوں میں سے 1ہی ایچ ای سی کی کے معیار پر پورا اترتی ہیں جواخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 ہے ۔منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کااجلاس چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں یونیورسٹیوں و انسٹیٹیوٹ کے قیام کے حوالے سے 30ایجنڈے تھے ۔قائمہ کمیٹی تعلیم کے ایجنڈے نمبر ایک پر حاجی ہدایت اللہ کی طر ف سے ایوان میں پیش کیاجانے والا عسکری انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل 2023 جس کو کمیٹی نے منظور کرلیا۔ ایجنڈے نمبر2پر سینیٹر کامران مائیکل کی طر ف سے ایوان میں پیش کیاجانے والافالکن یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 جس کو کمیٹی نے پاس کرلیا،ایجنڈے نمبر3پرسینیٹر کہدہ بابر نے کی طر ف سے ایوان میں پیش کیاجانے والا میٹروپولیٹن انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 جس کو کمیٹی نے منظور کرلیا۔ایجنڈے نمبر4پررخسانہ زبیری کی طر ف سے ایوان میں پیش کیاجانے والا بلھے شاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی قصور بل 2023 جس کو کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر 5پر پیر صابرشاہ کی طر ف سے ایوان میں پیش کئے گئے رحیم جان یونیورسٹی بل 2023تھا جس کو کمیٹی نے پاس کردیا۔ایجنڈے نمبر 6پر سینیٹر عمر فاروق کا یونیورسٹی آف اینویشن ایند ٹیکنالوجی بل 2023 جو کمیٹی نے پاس کردیا۔ایجنڈے نمبر 7پر سینیٹر فدا محمد کا پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 جس کو کمیٹی نے پاس کردیا۔ایجنڈے نمبر 8 پرسینیٹر عبدالقادر کا اسلام آباد یونیورسٹی آف کمیونیکشن اینڈ امرجنگ سائنسز بل 2023 کمیٹی نے پاس کردیا۔ایجنڈے نمبر9پرسینیٹررانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل تھر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے پاس کرلیا۔ایجنڈے نمبر10پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل انڈس یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023تھا جس کو کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر11پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل مارگلہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023ایوان تھا جس کو کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر12پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل شاہ بانو انسٹیٹیوٹ جڑانوالہ بل 2023 کو کمیٹی نے منظور کرلیا۔ایجنڈے نمبر13پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل کاسمک انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد بل 2023 تھا جس کوکمیٹی نے پاس کردیا۔ایجنڈے نمبر14پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل اسلام آباد انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023 تھا جس کو پاس کرلیاگیا۔ایجنڈے نمبر15پرسینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل راوی انسٹیٹیوٹ بل 2023 تھاجس کو کمیٹی نے پاس کرلیا۔ایجنڈے نمبر16پر سینیٹر رانا محمود الحسن کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل شیخوپورہ انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانس سائنسز بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے پاس کرلیا۔ایجنڈے نمبر17 پر سینیٹر کامران مرتضی کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیاترمیمی بل کالام بی بی انٹرنیشنل ویمن انسٹیٹیوٹ بنوں ترمیمی بل 2023 تھاجس کو پاس کرلیاگیا۔ایجنڈے نمبر18پرسینیٹر کامران مرتضی کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل مفتی اعظم اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر19پرسینیٹر خالدہ اطیب کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل انٹرنیشنل میمن یونیورسٹی بل 2023 تھاجس کو مسترد کردیاگیا۔ایجنڈے نمبر20پرسینیٹر حاجی ہدایت اللہ کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل بابرک انسٹیٹیوٹ آف سائنس آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 تھاجس کو مسترد کردیا گیا۔ایجنڈے نمبر21پرنسیمہ احسان کی طر ف سے سینیٹر محمد اکرم نے جو بل ایوان میں پیش کیا تھا انسٹیٹیوٹ آف گجرات بل 2023 تھاجس کو مسترد کردیاگیا۔ایجنڈے نمبر22پرسینیٹر دنیش کمار کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ پروفیشنل سٹیٹدیز بل 2023 تھاجس کو مسترد کردیاگیا ۔ایجنڈے نمبر23پرسینیٹر دنیش کمار کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل ام ابیہہ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز بل 2023 تھاجس کو مسترد کردیاگیا۔ایجنڈے نمبر24پرسینیٹر رخسانہ زبیری کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل یونیورسٹی آف شہید بے نظیر بھٹو بل 2023تھا جس کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر25پرسینیٹر رخسانہ زبیری کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل مونارک انسٹیٹیوٹ بل 2023 تھاجس کو پاس کرلیاگیا۔ایجنڈے نمبر26پررخسانہ زبیری کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل کنکز انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل 2023 تھاجس کوپاس کرلیاگیا۔ایجنڈے نمبر27پررخسانہ زبیری کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل اسلام آباد انسٹیٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے پاس کرلیا۔ایجنڈے نمبر28پرسینیٹرافنان اللہ کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل قائداعظم انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز سرگودھا بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے مسترد کردیا۔ایجنڈے نمبر29پرسینیٹرعبدالقادر کا بل البرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے پاس کرلیا۔ایجنڈے نمبر30پرسینیٹررانا مقبول احمد کی طرف سے ایوان میں پیش کیاگیابل اسلام آباد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز بل 2023 تھاجس کو پاس کرلیاگیا۔اس طرح قائمہ کمیٹی تعلیم نے 30میں سے 19بل پاس کئے جبکہ 11بل محرک اورزمین ودیگر وجوہات کی وجہ سے مسترد کردیئے اس بلوں میں سے ایک بل پہلے سے قائم ہونے والے انسٹیٹیوٹ میںترمیم کابل تھا۔ ایچ ای سی کی طرف سے قواعدوضوابط پور ے نہ ہونے ولاے اداروں کے بلوں پر کمیٹی ارکان بلوں کے محرک سے پوچھتے تھے اگر آپ کو یقین ہے کہ یہ ادارہ ٹھیک ہے توہم ووٹ دے دیتے ہیں ۔جس کے بعد بل پاس ہوجاتے تھے ۔جو بل مسترد ہوئے ان میں ایسے بل تھے جو یونیورسٹیاں اسلام آباد سے باہر بن رہی تھیں یا ان کے پاس اسلام آباد میں زمین بھی نہیں تھی۔اس کے ساتھ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کااجلاس چیئرمین رانامقبول احمد کی زیر صدارت ہواجس میںبھی تین یونیورسٹیوں کے بل پاس کئے ۔ایجنڈے نمبر 1پر سینٹر عرفان صدیقی کی طرف سے ایوان میں سینیٹر رانا مقبول کی جانب سے پیش کئے گئے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی فار پیس بل 2023 تھا جس کو کمیٹی نے منطور کرلیا باوجود کے یونیورسٹی ایچ ای سی کے مکمل معیارپر پوری نہیں اتر رہی تھی اس کے بعد ایجنڈے نمبر 2پر سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی طرف سے ایوا ن میںپیش کئے گئے بل نیشنل یونیورسٹی آف ہیلتھ امرجنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجیز بل 2023 تھا یہ بل بھی ایج ای سی کے معیارپر پورا نہیں اتر رہاتھا مگر کمیٹی نے اس کو بھی پاس کردیا اس کے بعد ایجنڈے نمبر 3پر سینیٹر عرفان صدیقی کی طرف سے ایوا ن میںپیش کئے گئے بل اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 تھا جو ایچ ای سی کے مکمل معیار پر پورا اتر تا تھا جس کو کمیٹی نے پاس کردیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں