کراچی(آئی این پی)پی ٹی سی ایل کے پینشنرز (سابقہ ملازمین )لیڈران و اکابرین نے اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں آئی ٹی کی وزارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس ۲۱ اگست تک کا وقت ہے کہ وہ پینشنرز کے دیرینہ مطالبات پینشن میں انکریز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں خاص طور پر چیئرمین پی ٹی ای ٹی بورڈ اور وفاقی وزیر سید امین الحق پر شدید تنقید کرتے ہوے کہا کہ پی ٹی سی ایل کے پینشنرز گزشتہ کئی سالوں سے وفاقی سیکریٹری اور وفاقی وزیر کے کراچی اور اسلام آباد کے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن انہیں صرف لولی پاپ دیا جاتا رہا ھے۔
اب 70 اور 80 سالہ بیمار اور بزرگ پینشنرز کو دھرنے اور تا دم مرگ بھو ک ہڑتال جیسے انتہائی قدم پر مجبور کیا جارہا ہے تما م پینشنرز کو رواں سال میں حکومتی اعلان کے مطابق انکریز کے حصول کے لئے جلد از جلد دھرنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا ?یکم اگست 2022 کو وفاقی سیکریٹری نے پینشنروں کے نما?ندوں کو اسلام آباد بلایا اور چی?رمین پی ٹی ای ٹی بورڈ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پینشنرز کے نما?ندوں سے مزاکرات کے بعد اعلان کیا تھا کہ پینشنروں کو ہر حال میں 15 فیصد اضافہ حکومتی اعلان کے مطابق ملے گا لیکن چند دنون بعد ایم ڈی پی ٹی ای ٹی سید مظہر حسین نے رات کی تاریکی میں اس وعدے کی دھجیاں اڑاتے ہوے پینشن میں صرف 5 اور 8 فیصد اضافے کا اعلان کر کے یہ ثابت کیا کہ اس کے نزدیک وفاقی وزیر وفاقی سیکریٹری اور چی?رمین کی کو?ی حیثیت ?پی ٹی سی ایل پینشنرز نے وزیر آعظم شہباز شریف ، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومتی اعلان کے مطابق پیینشنرز کی انکریز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ ?اس سال مہنگا?ی کو مد نظر رکھتے ہوے حکومت نے پینشنرز کی ماہانہ پینشن میں 17.5 فیصد اضافہ کیا جسکا نوٹیفیکیشن بھی جاری ہو گیا ھے جبکہ پی ٹی ای ٹی بورڈ کی ابھی تک میٹینگ کا اعلان بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پینشنروں کو شک ہے کہ گزشتہ 13 سالوں کی طرح اس سال بھی پینشنروں کی پینشن میں حالیہ اضافہ نہیں کیا جائے گا اور نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات ہوگا۔پی ٹی سی ایل کے پینشنروں نے حکومت وقت سے خاص طور پر وفاقی وزیر سید امین الحق سے مطالبہ کیا کہ اب جبکہ موجودہ حکومت کی مدت 13 اگست تک رہ گئی تو وہ جاتے جاتے کم از کم اس سال تو پینشن میں 17.5 فیصد اضافے کا اعلان تو کرکے جائیں کیونکہ گزشتہ کئی سالوں میں انہوں نے پی ٹی سی ایل پینشنرز کو صرف تسلیاں اور دلاسے ہی دیے ہیں جسکا ایک ثبوت وفاقی وزیر کا وہ وعدہ ہے جو انہوں 3 دسمبر 2022 کو اس وقت کیا تھا جب پینشنر کی کثیر تعداد انکے دفتر واقع بہادر آباد میں جمع ہوئی تھی۔ آخر میں پینشنرز نے کہا ہے کہ انکے پاس دینے کے لیے یا تو دعائیں ہیں یا پھر بددعائیں اب انکی مرضی ہے وہ جس کا چاہیں انتخاب کریں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں