ق لیگ نے پی ٹی آئی چھوڑنے والے کتنے ارکان کو ٹکٹ کی یقین دہانی کروا دی؟ بڑی خبر آگئی

لاہور (پی این آئی ) پی ٹی آئی چھوڑنے والے ارکان نے ق لیگ سے انتخابات میں ٹکٹوں کی یقین دہانی مانگ لی۔ رہنما ق لیگ چوہدری سرور نے کہا کہ جو زبان دوں گا اس کی لاج رکھوں گا۔

چوہدری شجاعت حسین نے جس سے جو وعدہ کیا اس کو ہر قیمت پر نبھایا۔ مسلم لیگ ق کے چیف آرگنائزر چوہدری سرور نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے ارکان سے ملاقاتیں کیں۔پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی نے آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے کی یقین دہانی مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت کریں گے کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹ فائدہ مند ہے یا علیحدہ الیکشن۔ بعدازاں چوہدری سرور نے ملاقاتوں کے بعد پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا۔ چوہدری سرور کی سربراہی میں پارٹی کا مشاورتی کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں پی ٹی آئی کے سابق ارکان سے رابطوں پر مشاورت کی گئی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ نئی پارٹی بنانے جارہے ، پی ٹی آئی چھوڑنے والے اس میں جائیں گے،ن لیگ کا ان کو پتا ہے یہ گھوڑا بیٹھنے والا ہے، کوئی پارٹی ملک میں تنہا حکومت نہیں بناسکتی، یہ لوگ نئی پارٹی بنا کر اتحادی حکومت بنانا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا کہ مریم نواز کو نیب نے بلایا تو انہوں نے نیب دفتر پر حملہ کردیا تھا، پی ٹی آئی جیسا سلوک کسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔مجھے ذلیل کرنے کیلئے میری اہلیہ پر نیب کیس بنا دیا گیا، جس شخص کو چیئرمین نیب بنایا گیا اس کو کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف کیسز بناؤ۔ عمران خان نے کہا کہ جو لوگ مجھے جانتے ہیں کیا ان کو لگتا ہے کہ میں غدار ہوں؟ اس سارے ظلم کے ساتھ ن لیگ جڑی ہوئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اس بار خود ٹکٹ دیئے کوشش ہے کہ نظریاتی لوگ سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔مجھے سمجھائیں تو سہی کہ کوئی تو روڈ میپ ہوگا کہ جانا کہاں ہے؟ مجھے جو سمجھ آئی ہے کہ ایک کنگز پارٹی بنائی جارہی ہے، یہ نئی پارٹی بنانے جارہے ، پی ٹی آئی چھوڑنے والے اس میں جائیں گے۔ ن لیگ کا ان کو پتا ہے یہ گھوڑا بیٹھنے والا ہے، ان کے جلسوں میں عوام نہیں آتے۔

کوئی پارٹی ملک میں تنہا حکومت نہیں بناسکتی، یہ لوگ نئی پارٹی بنا کر اتحادی حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ اتحادی حکومت مضبوط نہیں ہوتی اس کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں ہوتا۔ مضبوط حکومت وہ ہوتی ہے جس کے پیچھے عوام ہوتی ہے۔عوام کے بغیر کوئی خوش فہمی میں نہ رہے کہ مسائل سے نکل جائیں گے۔

close