لاہور(پی این آئی)پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے اعتراف کرلیا کہ انہیں علم تھا کہ جس گاڑی میں جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی لاش لائی گئی اس کا مالک کون ہے۔ یاسمین راشد نےکہا کہ مجھے دو دن سے پتا تھا کہ ظل شاہ کو ہسپتال لانے والے کالے ڈالے کا مالک کون تھا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھاکہ کہا آپ کا خیال ہے کہ میں بیٹھ کر صرف سوشل میڈیا دیکتھی رہتی ہوں،
میرے پاس اور بہت کام ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مقتول کارکن ظل شاہ عرف علی بلال کے کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ظل شاہ کو وین سے اتارنے کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقتول کارکن کو ساتھیوں سمیت ناکے سے پہلے اتارا گیا اور چار لوگ ڈیوائیڈر کراس کر کے دوسری طرف چلے گئے۔پل چڑھتے ہی سیاہ رنگ کی گاڑی نے ٹکر ماری جس کی زد میں مقتول کارکن آیا، ڈرائیور جہانزیب اور عمر نے گاڑی سائیڈ پر
روک کر ظل شاہ کو ویگو میں ڈالا اور پھر وہاں سے اسپتال روانہ ہوئے جہاں وہ لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے۔گاڑی کی مختلف مقامات سے گزرنے کی فوٹیجز بھی پولیس نے حاصل کیں ۔واضح رہے کہ ایک روز قبل پولیس نے اسپتال چھوڑ کر جانے والے دو افراد کو گرفتار کر کے گاڑی کو حراست میں لیا تھا، تفتیش کے دوران ملزمان نے مبینہ طور پر انکشاف کیا تھا کہ علی بلال کی ہلاکت پولیس تشدد نہیں بلکہ حادثے کی وجہ سے پیش آئی۔ظل شاہ پولیس گاڑی سے نکل کر فورٹریس پل کی
طرف بھاگا تو ویگو ڈالے سے ٹکرا گیا تھا جس پر اسے سی ایم ایچ اسپتال لے جایا گیا ۔ اس کے بعد سروسز ہسپتال پہنچایا گیا اس دوران اس کی موت واقع ہوئی۔ پولیس نے ملزمان کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں