ملتان (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اس صورتحال میں عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، حالاں کہ نواز شریف موجودہ وزیر اعظم کے 50 روپے کے بیان حلفی پر بیرون ملک گئے، اب اگر یہ انتخابات نہیں کرائیں گے تو آئین شکنی کے مرتکب ہوں گے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ منی بجٹ نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے، مریم نواز ن لیگ کو مہنگائی سے بری الزمہ کیسے قرار دے سکتی ہیں، 170ارب کے ٹیکسز کے باوجود ملکی معیشت پر کنٹرول نہیں کرسکتے، مہنگائی کا طوفان پی ڈی ایم اقتدار کو دفن کردے گا۔ ادھر وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی درخواست ضمانت خارج کرنا ہی نہیں بلکہ گرفتاری بنتی ہے، عمران خان نے کل سے عدالت کا مذاق بنا رکھا ہے، چیف جسٹس پاکستان کو اس قسم کے رویے کا نوٹس لینا چاہیئے، میری نظر میں فوری گرفتاری ہونی چاہیئے۔انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان ٹولہ عدالت کو ڈکٹیٹ کررہا ہے،عمران خان عدالت آنے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن آتے نہیں، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیئے، حکومت سے بھی بات کروں گا کہ اس شخص کو گرفتار کیا جانا چاہیئے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت، عدالت عظمیٰ کو مینیج کررہے ہیں کہ فلاں فلاں کیس ایسے ایسے لگنا چاہیئے، چیف جسٹس پاکستان سے گزارش کروں گا کہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔
ایف آئی اے کو ٹاسک سونپا ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں، وزارت قانون سے رائے لیں، چوہدری پرویزالٰہی کے خلاف بادی النظر میں مقدمہ درج کرنا بنتا ہے، پہلے فرانزک کیا جائے، پھر گرفتار کیا جائے، پرویزالٰہی کو گرفتار کیا جائے گا تو دوسرے بھی سامنے آجائیں گے، آڈیو اگر درست ہے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، اگر بات آگے بڑھتی ہے تو پھر معاملے کو چیف جسٹس اور جوڈیشل کمیشن کے پاس بھیجا جائے تاکہ سپریم کورٹ کی عزت کو تقویت دی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں