کراچی(آئی این پی)سابق گورنر سندھ عمران اسماعیلنے دعوی کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ملاقاتوں میں انہوں نے گورنر شپ مانگی تھی، ہم انہیں گورنر شپ دینے کیلئے راضی تھے لیکن وہ ایک فون بھی چاہتے تھے۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے بتایا کہ ایم کیو ایم سے مذاکرات میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوتی تھی، فروغ نسیم بھی ساتھ ہوتے تھے،
وہ تو کہتے تھے کہ ایم کیوایم سیتعلق نہیں، عمران خان ہمارا بھائی اور لیڈر ہے، خود ایم کیوایم والے بھی کہتے تھے کہ فروغ نسیم کوعمران خان نے خود وزیر بنایا، بعد میں کیا معاملات ہوئے؟ اس کا جواب تو فروغ نسیم ہی دے سکتے ہیں۔سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سال 2018 کے الیکشن میں کراچی کی 93 فیصد نشستیں ہم نے جیتیں،ہم سے پورے چار سال میں جوہوسکا کراچی کیلئے کیا، ایسے کئی پروجیکٹ تھے جن کے فنڈز منظورہوکردوبارہ واپس گئے۔عمران اسماعیل نے الزام عائد کیا کہ کراچی کے ترقیاتی کاموں میں مراد علی شاہ رکاوٹ بنتے تھے۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اٹل ہے کہ ہم نے اسمبلیاں تحلیل کرنی ہیں، ن لیگ ابھی جتنی بھڑکیں لگارہی ہے یہ پھربھی الیکشن سے بھاگیں گے کیونکہ ن لیگ نے انتخابی میدان میں آنا ہی نہیں ہے، انہیں اپنی کامیابی کے آثارنظرآتے تو یہ ضرورالیکشن کی طرف جاتے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں