اسلام آ باد (آئی این پی ) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اسمبلیاں توڑنا کسی سیاسی جماعت اور نہ ملک کے حق میں ہے، ہم کوشش کریں گے کہ اسمبلیاں توڑنے کے عمل میں معاون نہ ہوں، اگر صوبائی اسمبلیاں توڑی جاتی ہیں، تو پھر ان 2 اسمبلیوں کے الیکشن ہوں گے۔ جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے خیبرپختونخوا میں ایک دو میٹنگ ہوئیں ، اس میں وزیراعلیٰ کو اجازت نہ تھی کہ وہ حاضر ہوتے ، سیاسی طورپر اختلافات چلتے رہتے ہیں،
مگر ریاست سب سے مقدم ہے ریاست ہے تو ہم سب کی سیاست ہے ، وزیراعلیٰ کے پی کی ذمہ دہے کہ جو مدد درکار ہو ہم دینے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے میں مصروف ہے ، ان کی کوشش ہے کہ ملک میں ا نفرادی اور انارکی پیدا کی جائے ، تاکہ عوام استحکام آئے ، کسی ملک میں سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت میں استحکام نہیں آسکتا ، جب یہ حکومت میں تھے توان کا ایک ہی کام تھا کہ اپوزیشن کو ختم کرنا ہے ، یہ اختیار کس اسنان کے بس میں نہیں کہ مخالفین کو صفحہ ہستی سے مٹادے ، اتنی گھٹیا تھرڈ کلاس کرپشن توشہ خانہ سے تحفے میں ملی گھڑیاں بیچ دیں ، خود یہ کام کرتا تھااور کرپشن کے بیانیے پر اپوزیشن کا دشمن بنا ہوا تھا ۔ عمران خان کی ہمت نہیں ہوئی کی اسلام آباد پر چڑھائی کرکے عمران خان شرمندگی تسلیم کرتے اور فساد ایجنڈے پر معذرت کرتا ، عمرا ن خان میرا نام لے کر کہتا تھا کہ تیار ہوجائیں ، اسلام آباد آرہا ہون ، کہتا تھا کہ راولپنڈی کے چاروں اطراف لوگ ہی لوگ ہونگے ، لاس اینجلس کی جعلی ویڈیو ٹوئٹ کر دی گئیں ، عمران خان ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں لگا ہے ،
عمران خان کہتا تھا کہ مجھے اسلام آباد میں چھیننے کی جگہ نہیں ملے گی ، عمران خان کو قوم سے معذرت کرکے پارلیمنٹ میں واپس آنا چاہیے تھا عمران خان کو چاہیے کہ سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کرتے میں نے جواب دیا کہ تمہیں بھاگنے کی مہلت نہیں ملے گی ، پھر ایسا ہی ہوا ،ایوان میں واپس آکر سیاستدانوں سے بات چیت کرنی چاہیے تھی ۔ اس کا مقصد صرف اور صرف عدم استحکام پیدا کرنا ہے ، یہ چاہتا ہے کہ ملک میں افراتفری پیدا ہو یا معاملات بگڑ جائیں ، سیاستدان جب آپس میں بیٹھتے ہیں تو ڈیڈلاک ختم ہوجا تا ہے ۔ یہ سسٹم آپ کو اقتدار کی کرسی پر نہ بٹھائے ، تو یہ سسٹم غلط ہے ، آج سنا ہے کہ 20دسمبر سے استعفیٰ دے گا ، اسمبلیاںتوڑنے کافیصلہ کرلیا تو پھر 26دسمبر کو انتظار کیوں ؟ہم کوشش کرینگے کہ اسمبلیاںتوڑنے کے عمل میں معاون نہ ہوں ، الیکشن بائیکاٹ اور اسمبلیاں توڑنا کسی سیاسی جماعت کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوا ماضی میں سیاسی جماعتوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو ناقابل تلافتی نقصان ہوا ۔ جلسوں میں ناکام ہوکر اسمبلی توڑنے کافیصلہ کرنا اسمبلیوں کی توہین ہے ، عمران خان کے اس فیصلے کی بھر پور خدمت کرتے ہیں۔ اگر اسمبلیاں توڑی جاتی ہیں،
تو قانون کے مطابق عمل ہوگا ، خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلی توڑنے میں کامیاب ہوتے ہیںِ تو آئینی طو رپر عمل ہوگا ، ہم الیکشن میں پوری طرح جانے کو تیارہیں ، تنخواہیں بند کروائیں پارلیمنٹ لارجز خالی کردیں اور گاڑیاں واپس کردیں ، جو منسٹر میں بیٹھے ہیں وہ خالی کردین چھوڑتوآپ بھی کچھ نہیں ہے ۔ کے پی کے اور پنجاب اسمبلیاں توڑنے سے پہلے قومی اسمبلی سے استعفیٰ تو دیں ، جلسوں میں اسمبلیاں توڑنے کافیصلہ کرنا غی جمہوری اور غیر آئینی ہے ، الیکشن وقت پر نہیں ہوتے تو خزانے پر بہت بڑا بوجھ ہوتا ہے الیکشن صورتحال پیدا ہوئی تو دواسمبلیوں میں ہی الیکشن ہونگے عام اتنخابات نہیں ، فساد وفتنہ کی سیاست کو عوام اور پی ٹی آئی کارکنوں نے مستردکردیا ، صحافیوں کے سوالات پر جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہ شہید ارشد شریف کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ مکمل ہوچکی ہے ، صحافی ارشد شریف قتل کیس میں فیکٹ فائیڈنگ رپورٹ انکوائری کمیشن کو دی جائے گی ، وزیراعظم شبہاز شریف انکوائری کمیشن کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ چکے ہیں، ارشدشریف قتل کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کے خدوخال پہلے ہی بتا چکا ہوں ، ہمارے بنائے ہوئے کمیشن پر ارشدشریف کی فیملی کو اعتماد نہیں کیا تھا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں