کوئٹہ میں اپنے تین سگے بھائیوں کو قتل کرنیوالے نوجوان کیساتھ کیا ہوا؟ والدین نے کیا کیا؟

کوئٹہ(آئی این پی) کوئٹہ میں باپ نے اپنے تین بیٹوں کو قتل کرنے والے چوتھے بیٹے کو معاف کردیا، جس پر عدالت نے ملزم کو بری کر دیانجی ٹی وی کے مطابق 27ستمبر کو کوئٹہ کے علاقے جائنٹ روڈ پر ایک واقعہ پیش آیا جس میں چمن سے تعلق رکھنے والے آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے تین بیٹے قتل کردیے گئے،

ڈاکٹر ناصر کے بیٹے شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد جوائنٹ روڈ پر واقع ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی واپس آرہے تھے کہ گھر کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی اور ان کے تین بیٹے 20سالہ موسی زریان، 18سالہ صدران اور 8سالہ بیٹا زرنگ موقع پر جاں بحق ہوگئے جب کہ چوتھا بیٹا قیس بچ گیا تھا اور ایک ملازم زخمی حالت میں ملا تھا،بیٹے اور ملازم نے ابتدائی بیان دیا کہ ان کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تاہم پولیس نے تفتیش کے بعد ڈاکٹر ناصر کے چوتھے بیٹے کو گرفتار کیا جس نے قتل کا اعتراف کرلیا تھا،پولیس کے مطابق ملزم نے ملازم اسفند پر بھی فائرنگ کی تاہم وہ مرا نہیں اور زخمی ہونے کے بعد آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا، فائرنگ کے بعد جب لوگوں کا شور سنا تو زخمی اسفند گاڑی سے باہر آگیا،پولیس کے مطابق ملزم نے اسپتال لے جانے کے دوران اپنے ملازم کو ڈرایا کہ کسی کو کچھ بتایا تو مار دے گا، لوگوں کا رش دیکھ کر زخمی اسفند کو اسپتال پہنچایا،گرفتاری کے بعد ملزم قیس نے بیان دیا کہ اس نے شادی کی تقریب سے واپسی پر تینوں بھائیوں کو قتل کیا، واقعہ کے دن گھر سے کزن کا پستول اٹھالیا تھا، دل میں جائیداد کا لالچ بھی تھا، بھائی ہر بات میں روک ٹوک کرتے تھے جس سے خوش نہ تھا، بھائیوں سے اکثر جھگڑا ہوتا تھا ان سے تنگ تھا،گزشتہ روز والد آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر ناصر اچکزئی نے تین بیٹوں کے قاتل اپنے چوتھے بیٹے کو معاف کردیا اور بیان جمع کرادیا ہے تاہم قاتل کی سزا سے متعلق عدالت فیصلہ کرے گی۔

close