وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں کونسا بڑا سرپرائز دینے کو تیار ہیں؟ ن لیگی رہنما رانا مشہود کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا مشہود نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے اسمبلی میں 175 ارکان پہنچے ہیں، آج پنجاب کے عوام اور میڈیا کو سرپرائز دیں گے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پہنچنے پر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوچکا ہے، آج پنجاب کے عوام اور میڈیا کو سرپرائز ملے گا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اسمبلی میں 175 ارکان پہنچے ہیں۔ ن لیگ کے وزیراعلٰی کے امیدوارحمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ جو ہو اللہ بہتر کرے گا،

ہمارے نمبرز پورے ہیں ،کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنماء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے چودھری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کا مشترکہ امیدوار بنائے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔ ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں مشترکہ امیدوار ہوں گے ، یہ سراسر جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار صرف حمزہ شہباز ہیں اور ہم پُرامید ہیں کہ حمزہ شہباز وزیراعلیٰٰ پنجاب منتخب ہوجائیں گے

۔قبل ازیں یہ خبر آئی تھی کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے رابطہ کرکے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مشترکہ امیدوار بنانے کے حوالے سے گفتگو کی گئی ، اس فارمولے پر صلاح مشورے کے لیے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ، اس دوران دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پہنچے اور پنجاب اسمبلی میں ہونے والے وزارتِ اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے تفصیلی تبادلۂ خیال کیا ، سابق صدر اور ق لیگ کے سربراہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھیں ، اس دوران سابق صدر آصف زرداری نے چوہدری پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔تاہم ذرائع سے معلوم ہوا کہ آصف علی زرداری کی آمد کا سن کر چوہدری پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ ملاقات سے انکار کرتے ہوئے گھر سے چلے گئے اور دونوں پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے نجی ہوٹل روانہ ہوگئے۔ بتایا گیا کہ آصف علی زرداری اور چوہدری شجاعت حسین کی بیٹھک کئی گھنٹوں پر محیط رہی ، اس دوران سابق صدر نے بلاول ہاؤس سے اپنا پرہیزی کھانا منگوا کر چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر ہی کھایا تاہم جب پیپلزپارتی کے شریک چیئرمین نے مسلم لیگ ق کے سربراہ سے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں مسلم لیگ نن کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا تو چوہدری شجاعت حسین نے ان پر واضح کردیا کہ ہماری پارٹی چوہدری پرویز الہیٰ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

close