اسلام آباد(پی این آئی) کہا جاتاہے اگر کسی ملک کو توڑنا ہوتو اُسکی قوم میں فو ج کیخلاف نفرت بھر دو۔یہی دشمن اب پاکستان کیساتھ کر رہا ہے۔سوشل میڈیاکا غلط استعمال عام ہو رہا ہے۔سوشل میڈیاپر کوئی بھی اٹھ کر کسی شخص کی کردارکشی کر نا شروع ہو جاتا ہے ، اداروں پر بےجاتنقید بلکہ زہرفشانی بھی ایک فیشن کی صورت اختیار کر گیا ہے۔خصوصاََ قو می سلامتی کے اداروں کیخلاف بے بنیاد پراپگینڈا اورہرزہ سرائی کیلئے سوشل میڈیا کا غلط استعمال عام ہو رہا ہے۔
ایک ماہ قبل تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزار ی کواینٹی کرپشن پنجاب نے اپنی حراست میں لیا تھا۔شیریں مزاری کا گرفتار ہونا تھا کہ تحریک انصاف نے سوشل میڈیا سر پر اٹھا لیا۔اینٹی کرپشن کی محکمانہ کارروائی کو سیاسی انتقام سے جوڑا جارہاتھاوہیں شیریں مزار ی کی بیٹی ایمان مزار ی پاک فوج کیخلاف نفرت پھیلا رہی تھیں۔ ایمان مزاری نے الزام عائد کیا کہ ان کی والدہ کی گرفتاری کےپیچھے پاک فوج کا ہاتھ ہےاور فوج کیخلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی۔ ایمان مزار ی نے نہ صرف ادارے پر بےبنیاد الزامات لگائے بلکہ پاک فوج کے سپہ سالار سے متعلق بھی انتہائی نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ ویسے تو ایمان مزاری نے ایسا پہلی بار نہیں کیا۔ وہ ہمیشہ سے پاک آرمی کیخلاف ہرزہ سرائی کرتی رہی ہیں۔ایمان مزاری کو ان طاقتوں کی بھی بھرپورسپورٹ حاصل ہے جوپاک فوج کیخلاف مہم چلارہےہیں۔ ایمان مزار ی پر عدالتیں بھی خصوصی طور پر مہربان رہی ہیں۔عدالتوں پر تنقید کی جائے تو توہین عدالت پرکسی بھی شہری کو فوراََ طلب کرلیا جاتا ہےلیکن ملکی سلامتی کے ادارے کیخلاف ہرزہ سرائی کرنیوالی ایمان مزار ی کیخلاف مقدمہ محض کمرہ عدالت میں معافی مانگنے پر خارج کر دیا گیا۔ ایمان مزار ی کو جذباتی کہہ کر کئی بار عدالت ان کی گستاخی کو نظر انداز کر چکی ہے اور اس بات بھی ویسا ہی ہوا۔ایمان مزار ی کی عدالت کے سامنے معافی اس بات کا بھی اعتراف ہےکہ ایمان مزار ی نےجو کچھ کیا غلط کیا۔پاک فوج کیخلاف ہرزہ سرائی ایمان مزاری کی فاش غلطی تھی جس پر انہیںکچھ تو سزا ملنی چاہئے تھی ۔
پاک آرمی کیخلاف دشمن سازشوں میں مصروف ہے۔انفارمیشن کی جنگ میں پاک فوج کیخلاف سوشل میڈیاپر باقاعدہ مہم چلائی جاتی ہے، مہم چلانے والوں کو دشمن ممالک سے فنڈنگ بھی ہوتی ہےجبکہ پڑوسی ملک بھارت بھی پاک فوج کیخلاف مِس انفارمیشن اور لابنگ کرتاہے۔کئی معصوم پاکستانی دشمن کی اس سازش کا شکارہو جاتے ہیںاور کچھ اپنے مفاد کی خاطر ملکی سلامتی کےاداروںپر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔پاکستان میںسیاستدانوں نے روایت ڈال دی ہےکہ اپنی نا اہلی پر پردہ ڈالنےکیلئے کبھی فوج پر الزامات لگادیتے ہیںتو کبھی اسٹیبلشمنٹ کو برا بھلا کہا جاتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور اداروں پر اسی تنقید کا فائدہ اٹھا کر کچھ ایسے عناصر بھی ملکی اداروں پر انگلیاں اٹھاتے ہیں جو پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروفِ عمل ہیں۔ عوام میں فوج کیخلاف نفرت بڑھانے کیلئے ایسا تاثر قائم کیا جاتا ہے گویا ملک میں جتنی بھی خرابیاں ہیں اس کی ذمہ دار فوج یا اسٹیبلشمنٹ ہے ۔ اس سے عوا م کے دلوں میں اداروں کیخلاف نفرت پیدا ہوتی ہے۔
ایمان مزاری جیسے کردار پاک فوج کیخلاف نفرتوں کو ہوا دینےکا باعث بنتے ہیں۔ریاست کو ایسے عوامل کا سدِباب کرنا چاہئے جو ریاستی اداروں پر انگلیاں اٹھائیں ۔یقیناََ پاک فوج ملکی سلامتی کی ضامن ہے اور ملک کا اہم ترین ادارہ ہے۔ جس کا مورال گرانا، توہین کرنا نہ عوام کے حق میں ہے نہ پاکستان کے ۔ہمیں دشمن کی سازش کو سمجھنا چاہئے اور ایسی باتوں سے بچنا چاہئے جو ملک کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں