مسجد نبویؐ واقعہ، عدالت میں راشد شفیق کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد(پی این آئی) اٹک کی ضلعی عدالت نے مسجد نبویؐ واقعہ پر گرفتار رکن قومی اسمبلی راشد شفیق کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، راشد شفیق کی عدالت پیشی کے موقع پر اندر اور اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچنے پر تحویل میں لے لیا گیا تھا۔سعودی عرب میں پیش آنے والے واقعہ کے

تناظر میں فیصل آباد میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت نمایاں رہنماؤں و ڈیڑھ سو سے زائد افراد کے خلاف درج مقدمے میں نامزد رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں۔ایف آئی آر میں نامزد سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کوسعودی عرب سے وطن واپس پہنچتے ہی نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیاتھا۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد جو خود بھی ایف آئی آر میں اعانت جرم کی دفعہ 109 کے تحت نامزد ہیں کے بھتیجے

ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق جوعمرہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپس آنے کے لیے ایئربلیو کی پرواز نمبرPa 2711 پر اتوار کی صبح نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو وہاں ایف آئی اے امیگریشن اسٹاف کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے انھیں روک کر تحویل میں لے لیا اور ساتھ چلنے کے لیے کہا تو اس دوران بننے والی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔ ویڈیو میں دیکھا و سنا جاسکتا ہے کہ شیخ راشد شفیق گرفتار کرکے لے جانے والے آفیسر سے نام پوچھ کر

دریافت کرتے سننے جا سکتے ہیں کہ کس کیس میں کہاں لے جارہے ہیں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد انھیں تحویل میں لے کر ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئے۔ایئرپورٹ سے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری پر ایف آئی اے امیگریشن حکام کسی قسم کاموقف دینے سے اجتناب برتتے رہے۔تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ شیخ راشد شفیق کی گرفتاری سعودی عرب واقعہ کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔شیخ راشد شفیق کو تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک میں

بھی مقامی شہری کی درخواست پر مسجد نبویﷺ واقعہ کے تناظر میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اٹک پولیس نے ایف آئی آر سیل کرکے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری ڈال دی۔ ایک سینئر پولیس آفیسر کے مطابق پی ٹی آئی کیقیادت و رہنماؤں کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ادھر سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کی مذمت کرتیہوئے گرفتاری کو انتقامی کارروائی قرار دیا

اور کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بیرون ملک ہونے والے واقعہ کا مقدمہ اپنے علاقے کے تھانے میں درج کروایا۔ میرے گھر کے باہر بھی سادہ کپڑوں میں پولیس لگادی گئی ہے کیا یہ سمجھتے ہیں کہہم ڈر کر لانگ مارچ سے پیچھے ہٹ جائیں گے ایسا نہیں ہوگا بلکہ غداروں کے ساتھ مل کر جو غیرملکی سازش ہوئی ہے اس میں یہ لوگ شکست کھائیں گے۔ لانگ مارچ میں عوام کا سمندر ہوگا۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شیخ راشد شفیق ممبر قومی اسمبلی بھی ہے گھر میں تین سیٹیں تینوں

بھی اندر ہوگئے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی راولپنڈی شہر لانگ مارچ میں ایسے نکلے گا یہ پریشان ہوجائیں گے۔شیخ رشید احمد کا مزید کہناتھا کہ یہ پہلے کہہچکے تھے ہم نے انھیں کچلنا ہے تو انھیں واضح کرتے ہیں کہ ہم تیار ہیں بلکہ خوشی ہے کہ مقدمے میں اپنے گھر کے تھانے کا انتخاب کیا ہے کہ وزیر داخلہ اپنے گھر کے تھانے میں رکھنا چاہتے ہیں ہم وہاں بھی رہ لیں گے۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھاکہ ہم ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں، جبکہ وہ تو

مہناج القرآن کے نہتے عوام پر گولیاں چلانے والے ہیں۔ میرا بھتیجا تو واقعہ کے وقت مدینہ منورہ میں موجود بھی نہیں تھا۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہپہلے روزوں میں وہاں گیا تو صورتحال دیکھ کر ان کی مدد کے لیے آگاہ کیا کہ بیرون ممالک جائیں گے تو اوورسیز کیا حال کریں گے یہ سوچ لیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر مجھے بھی گرفتار کرتے ہیں تو میں تیار ہوں دو جوڑے ساتھ رکھ لوں گا کوئی فرق نہیں پڑتا جیل سسرال ہے کسی منشیات کے مقدمے میں جیل نہیں جارہے

لانگ مارچ کے لیے قدم اٹھا رہے ہیں، عمران خان کے ساتھ ہیں چٹان کی طرح ساتھ رہیں گے شہر بھی ساتھ ہے۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ حکمران لانگ مارچ سے پہلے مجھے اور عمران خان کو گرفتار کریں گے گرفتار کرنے آئے اور آرڈر دکھائے تو گرفتاری دے دوں گا۔

close